حال ہی میں سوشل میڈیا پر پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کی اے آئی سے تیار کردہ ویڈیو وائرل ہوئی جس میں اداکارہ کو نازیبا لباس میں دیکھا گیا۔
بولڈ ملبوسات پہنے اداکارہ ہانیہ عامر کو دیکھ کر جہاں مداح دنگ رہ گئے وہیں کئی صارفین یہ کہتے نظر آئے کہ وائرل ویڈیو اصل میں جعلی ہے اور اے آئی کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔ وائرل ہونے والی ویڈیوز میں ہانیہ عامر کی شکل سے ملتی جلتی لڑکی کو بولڈ لباس میں بولڈ ادائیں دکھاتے ہوئے دیکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ذہنی تناؤ کی شکار ہانیہ عامر نے مداحوں کو کیا مشورہ دیا؟
مذکورہ ویڈیو کو متعدد سوشل میڈیا پیجز کی جانب سے شیئر کرکے دعویٰ کیا گیا کہ وہ ویڈیو ہانیہ عامر کی ہے لیکن اب اداکارہ نے مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ نازیبا ویڈیوز پر اپنا رد عمل دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ مذکورہ ویڈیوز ان کی نہیں ہے۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ہانیہ عامر نے اسٹوری اپڈیٹ کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا اور لکھا کہ مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ چیزیں حقیقت میں بہت خوفناک ہیں۔ کیا اس کے لیے کچھ قوانین بن سکتے ہیں؟
ہانیہ عامرنے وائرل ویڈیو سے متعلق وضاحت جاری کرتے ہوئے مزید یہ بھی لکھا کہ یہ ویڈیوز ان کی نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل متعدد بالی ووڈ فنکار ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا شکار بن چکے ہیں جن میں عالیہ بھٹ، کترینہ کیف، عامر خان، رنویر سنگھ، راشمیکا مندانا، اشوتوش رانا، اور دیگر شامل ہیں۔
ڈیپ فیک ویڈیو کیا ہے؟
ڈیپ فیک وہ ویڈیو یا آڈیو ہے، جس میں ایک شخص کا چہرہ یا آواز کسی دوسرے شخص کے چہرے یا آواز کے اوپر لگایا جائے اور یہ تاثر ملے کہ ویڈیو میں دکھائی دینے والا شخص اصلی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہانیہ عامر دبئی میں بھارتی گلوکار کے ساتھ کیا کررہی ہیں؟
یہ ٹیکنالوجی 2019 میں مین اسٹریم کا حصہ بنی تھی اور ماہرین کے مطابق اس سے مصنوعی عریاں مواد تیار کر کے خواتین کو بلیک میل کیا جا سکتا ہے اور سیاسی تنازعات میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
آغاز میں ڈیپ فیک تصاویر یا ویڈیوز کو آسانی سے پکڑا جاسکتا تھا مگر اب یہ ٹیکنالوجی زیادہ بہتر ہوگئی ہے اور اسے پکڑنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔