بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ کی ضلعی انتظامیہ نے اپنی حدود میں کونج سمیت دیگر نایاب پرندوں کے شکار پر پابندی عائد کردی۔
ڈپٹی کمشنر قلعہ سیف اللہ کونج کے شکار میں خیبرپختونخوا اور قلعہ سیف اللہ کی مختلف پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے افراد ملوث ہیں۔
ڈی سی نے کہا کہ نایاب پرندوں کے ایسے شکار سے ان کی نسل ختم ہونے کا خدشہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر کے مچھیارہ نیشنل پارک میں نایاب پرندے ریاڑ کی تعداد دوگنی کیسے ہوگئی؟
قلعہ سیف اللہ کے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ محمکہ جنگلات اور جنگلی حیات کی جانب سے ہر قسم کا شکار غیر قانونی تصور کیا جائے گا اور خلاف ورزی پر وائلڈ لائف ایکٹ 2014 ایکٹ اور دفعہ 16،19 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
مزید پڑھیے: وائلڈ لائف سندھ کی کارروائی: ایک ہزار سے زیادہ پرندے برآمد
کونج (انگریزی: ڈیموازیل کرین) زمانہ قدیم سے ملک کے مختلف حصوں میں روس کے خطے سائبیریا سے آتا ہے۔ خاص طور پر بلوچستان و سندھ میں اسے مہمان پرندے کی حیثیت سے دیکھا جاتا ہے۔ گو اب تو روایات بھی زوال پذیر ہیں لیکن پرانے دور میں اس کا شکار کرنا بیحد معیوب تصور کیا جاتا تھا۔ سندھی اور بلوچ شعرا نے بھی اپنی شاعری میں کونج کو بطور استعارہ استعمال کیا ہے۔