پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ کسی بھی جج کی ایکسٹینشن عدلیہ کی آزادی پر قدغن ہے، ہم جوڈیشل پیکیج کی شدید مخالفت کریں گے۔ پی ٹی آئی ارکان کو توڑنے کی کوشش ناکام بنائی جائے گی۔
رہائی کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اقتدار میں آکر غلط قانون سازی ختم کردے گی۔
یہ بھی پڑھیں مشترکہ پارلیمانی سیشن میں جوڈیشل پیکیج لائے جانے سے متعلق اپوزیشن جماعتیں لاعلم
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ 10 ستمبر کے دن کو سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا، پارلیمنٹ کی حدود سے ہمارے ارکان کو گرفتار کیا گیا، اسپیکر اس پر کارروائی کریں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں اسپیس نہ دینے سے غیرجمہوری قوتیں زور پکڑیں گی، جلسے کا ٹائم اوپر ہونے پر کون سی دنیا میں مقدمات ہوتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ گزشتہ رات نقاب پوشوں نے پارلیمنٹ کی حدود سے ہمارے ارکان کو گرفتار کیا، اس کو ہم پارلیمان پر حملہ سمجھتے ہیں، میں نے خود باہر آکر گرفتاری دی تھی۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ پولیس نے مجھے گرفتار کرنے کے بعد تھانے میں رکھا، اور یہ بھی بتایا کہ آپ کی گرفتاری مطلوب ہی نہیں تھی۔
انہوں نے کہاکہ ہم پارلیمان میں عوام کی اصل نمائندگی چاہتے ہیں، 8 فروری کو انتخابی دھاندلی کے باوجود ہم پارلیمنٹ کا حصہ ہیں۔
لاہور جلسے کے حوالے سے سوال کے جواب پر انہوں نے کہاکہ ہم آئین اور قانون کے مطابق جلسے کریں گے، شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے فوج سے متعلق جو کہا اس کی توثیق کرتے ہیں، پی ٹی آئی
انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کا ریمانڈ منظور کیا گیا ہے، جسے ہم ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔