پچھلے جنم میں لیڈی ڈیانا تھا، آسٹریلوی بچے کا حیرت انگیز دعویٰ

جمعرات 12 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایک آسٹریلوی بچے نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ پچھلے جنم میں لیڈی ڈیانا تھا۔ اس بچے نے لیڈی ڈیانا کی زندگی سے جڑی بعض ایسی تفصیلات بیان کی ہیں جس کے بعد یقین ہونے لگتا ہے کہ اس کا دعویٰ حقائق پر مبنی ہے۔

اس بچے کا نام بلی کیمپبل ہے جو معروف آسٹیریلین ہوسٹ ڈیوڈ کیمپبل کا بیٹا ہے۔ ڈیوڈ نے اپنے بیٹے کے اس دعویٰ کا پہلی بار 2019 میں ایک انٹرویو کے دوران ذکر کیا تھا۔ ڈیوڈ کے مطابق، ان کے بیٹے نے لیڈی ڈیانا کے بارے میں اس اس وقت باتیں کرنا شروع کیں جب وہ 2 سال کا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لیڈی ڈیانا، نرس سے شہزادی بننے والی حسینہ جو برطانوی ملکہ نہ بن سکی

ڈیوڈ کے مطابق، ان کے بیٹے نے لیڈی ڈیانا کی زندگی کے ایسے واقعات اور جگہوں کا ذکر کیا جن کی معلومات رکھنے کی توقع اتنے کم عمر بچے سے نہیں کی جاسکتی۔ بلی کیمپبل کے دعوؤں میں بعض تفصیلات ایسی ہیں کہ انسان حیران و پریشان رہ جاتا ہے۔ بلی کیمپبل نے برطانوی شاہی خاندان کی اسکاٹ لینڈ میں واقع رہاش گاہ ’قلعہ بیلمورل‘ کے بارے میں اس درستگی کے ساتھ بات کی کہ اس کے والدین دانتوں تلے انگلیاں دبانے لگے۔

بلی کیمپبل نے پچھلے جنم میں اپنے ایک بھائی کا بھی ذکر کیا جس کا نام ’جان‘ تھا۔ جان اسپینسر دراصل لیڈی ڈیانا کے ایک بھائی کا نام تھا جو پیدائش کے کچھ عرصہ بعد وفاقت پاگیا تھا۔ بلی کیمپبل نے 31 اگست 1997 کو ہونے والے اس کار حادثے کا بھی ذکر کیا جس میں لیڈی ڈیانا کی موت واقع ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: لیڈی ڈیانا نے پہلی ملازمت حاصل کرنے کے لیے کیا جھوٹ بولا تھا؟

ڈیوڈ کے مطابق، ان کے بیٹے نے اس حادثے کی تفصیلات ایسے بیان کیں جیسے وہ حادثے کے وقت وہاں موجود تھا۔ ڈیوڈ نے بتایا کہ ایک بار جب بلی کیمپبل کو ایک تصویر دکھائی گئی تو اس نے تصویر میں موجود لیڈی ڈیانا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، ’یہ میں ہوں شہزادی ڈیانا لیکن ایک دن سائرن بجنے لگے اور میں پھر شہزادی نہیں رہی۔‘

بلی کیمبل اب 9 برس کا ہوچکا ہے اور اب اسے یہ بالکل بھی یاد نہیں کہ وہ لیڈی ڈیانا کے بارے میں باتیں کرتا تھا۔ نقادوں کا کہنا بلی کیمپبل کی باتیں اس کے لاشعور اور اپنے اردگرد کے ماحول سے حاصل ہونے والی معلومات کا نتیجہ ہوسکتی ہیں۔ تاہم، یونیورسٹی آف ورجینیا کے شعبہ نفسیات کے پروفیسر ڈاکٹر جم ٹکر نے اپنی ریسرچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2 سے 6 سال کے بچوں کو اپنی پیدائش سے پہلے کے واقعات کی معلومات ہوسکتی ہیں، ایسے کیسز موجود ہیں جن میں بچوں نے اپنی پیدائش سے قبل کے واقعات کے بارے میں بتایا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp