لیڈی ڈیانا نے پہلی ملازمت حاصل کرنے کے لیے کیا جھوٹ بولا تھا؟

جمعرات 2 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

برطانیہ کے شاہی خاندان کے چشم و چراغ شہزاہ چارلس (موجودہ بادشاہ) کے ساتھ شادی سے محض 2 برس قبل لیڈی ڈیانا نے اپنی پہلی ملازمت کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

اس معاہدے کی دستاویز کو 17 سالہ لیڈی ڈیانا نے خود پُر کیا تھا۔ برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق، معروف نینی ایجنسی ’سولو یور پرابلم لمیٹڈ‘ کے لیے دستخط کیے گئے۔ اس معاہدے میں لیڈی ڈیانا نے دانستہ اپنی عمر کم ظاہر کی تھی۔ انہوں نے جلد ملازمت اور تنخواہ حاصل کرنے کے لیے اس کنٹریکٹ میں اپنی پیدائش کا سال 1961ء کے بجائے 1960ء لکھا تھا۔

کنٹریکٹ فارم میں کہیں پر یہ بیان نہیں کیا گیا کہ اس نوجوان خاتون کو کس طرح کی ملازمت کی تلاش اور تنخواہ کی توقع ہے البتہ لکھا گیا تھا کہ وہ جلد از جلد ملازمت حاصل کرنا چاہتی ہیں۔ کنٹریکٹ میں قابلیت کے سوال کے سامنے لکھا گیا تھا، ’کھانا پکانا (ہلکا پھلکا)، گھر کے کام، جانوروں کا خیال رکھنا، بیلے ڈانسر۔‘

کنٹریکٹ فارم کے آخر میں ’پیاری لڑکی، جسے کوئی بھی کام دیا جاسکتا ہے‘ لکھا تھا۔ ڈیانا اسپینسر نے یہ کنٹریکٹ فارم لندن منتقل ہونے کے چند ہفتے بعد پُر کیا تھا۔ اس فارم پر ان کے گھر کا پتہ ’کیڈوگان پلیس ایس ڈبلیو ون‘ تحریر تھا، جہاں انہوں نے عارضی طور پر قیام کیا تھا۔ وہ بعد میں لندن کے علاقے کینسنگٹن میں واقع اپنے فلیٹ میں منتقل ہوگئی تھیں۔

کنٹریکٹ کتنے میں نیلام ہوا؟

حال ہی میں اس کنٹریکٹ کو 8 ہزار پاؤنڈ میں نیلام کیا گیا ہے۔ ’بی بی سی‘ کے مطابق، اس کنٹریکٹ کو ایک امریکی شہری نے حاصل کیا ہے۔ اشیا کی نیلامی کرنے والی کمپنی کے ایک عہدیدار اینڈریو اسٹووی کا کہنا ہے کہ اس کنٹریکٹ کی نیلامی میں امریکا، ہانگ کانگ، آسٹریلیا اور کینیڈا سمیت دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے دلچسپی ظاہر کی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایسے کئی لوگ ہیں جن کے دلوں میں شہزادی ڈیانا، ان کی زندگی اور ان کی کہانی آج بھی زندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بظاہر یہ ایک کاغذ کا ٹکڑا تھا لیکن اس کی نیلامی کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ انہیں آج بھی یاد کرتے ہیں۔

اس کنٹریکٹ دستاویز سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ لیڈی ڈیانا کا پہلا ورک کنٹریکٹ تھا، جس کے ذریعے وہ شارٹ ٹرم ملازمتیں حاصل کرسکتی تھیں جن میں نینی (آیا) اور ماؤں اور بچوں کا خیال رکھنے کا کام شامل تھا۔ اس سے قبل، 1978 میں وہ کسی باقاعدہ ملازمت کے بغیر اپنے عزیز و اقارب  کے کاموں میں ہاتھ بٹاتی تھیں۔ لیڈی ڈیانا نے ان میں سے بعض افراد کے نام بطور حوالہ اس کنٹریکٹ میں درج کیے تھے۔

اینڈریو اسٹووی کا کہنا ہے کہ یہ کنٹریکٹ شہزادی ڈیانا کی معاشرے کے ایک عام فرد کے طور پر زندگی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا، ’گو کہ اس کے 2 برس بعد ڈیانا اسپینسر پرنسس آف ویلز بن گئیں مگر اس کے ساتھ ہی تاریخ نے بھی ایک نیا موڑ لے لیا، یہ دستاویز ڈیانا کی ’نارمل زندگی‘ کی ایک آخری تصویر تھی۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp