خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں بیٹی کو اغوا کرنے کی کوشش پر مزاحمت پر فائرنگ سے باپ بیٹا جاں بحق ہو گئے۔ اغوا ہونے والی لڑکی کو پولیس نے بازیاب کرا لیا ہے۔
مانسہرہ پولیس کے مطابق واقعہ رات 2 بجے کے قریب تھانہ صدر کی حدود ڈاک سینٹر کے قریب ہزارہ موٹروے پیش آیا ہے۔ ڈسٹرک پولیس آفیسر مانسہرہ شفیع اللہ گنڈاپور نے وی نیوز کو بتایا کہ قتل اور اغوا کیس میں پیشرفت ہوئی ہے اور ملوث ملزمان کو 6 گھنٹوں کے اندر گرفتار کرکے مغوی لڑکی کو بازیاب کروالیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:کینیڈین اداکار کا لاپتا اور قتل ہونے والی خواتین کے حق میں انوکھا احتجاج
انہوں نے بتایا کہ پولیس کو موٹروے پر فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی پولیس ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور تفتیش شروع کردی۔ انہوں نے بتایا کہ مقتول طارق محمود فیملی کے ساتھ سیر کے لیے جا رہے تھے اور موٹروے پر ہوٹل پر رکے تو ان کا قریبی دوست شعیب 2 افراد کے ساتھ وہاں آ گیا اور روانگی کے وقت طارق محمود کی بیٹی کو زبردستی ساتھ لیجانے کی کوشش کی۔ تاہم طارق محمود معمولی جھڑپ کے بعد فیملی کے ہمراہ روانہ ہوگیا۔
ڈی پی او نے بتایا کہ طارق محمود گاڑی پر موٹروے پر روانہ ہوئے تو شعیب اور ان کے ساتھیوں نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں طارق محمود اور ان کا بیٹا زین جاں بحق ہو گئے جبکہ ان کی بیٹی کو زبردستی اغوا کرلیا گیا۔
مزید پڑھیں:عمران خان کو ارشد شریف کے قتل کا پہلے سے علم تھا، فیصل واوڈا آڈیو ٹیپ منظر عام پر لے آئے
پولیس نے اطلاع ملتے ہی ملزمان کا تعاقب شروع کیا اور 6 گھنٹوں کے اندر زین کی لاش برآمد کرنے کے ساتھ ساتھ قتل اور اغوا میں ملوث مرکزی ملزمان شعیب اور ساتھی آصف کو گرفتار کرلیا۔ شفیع اللہ نے بتایا کہ پولیس نے اغوا ہونے والی لڑکی کو بازیاب کروالیا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے مزید تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔