جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے متعلق سوال پر دلچسپ جواب دیا ہے۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی و رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر کے گھر ظہرانے میں شرکت کے بعد صحافیوں نے مولانا فضل الرحمان کو گھیر لیا اور ان سے پے درپے سوالات پوچھ ڈالے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا عمران خان مولانا فضل الرحمان سے ناخوش ہیں؟ وکیل نعیم پنجوتھا نے آنکھوں دیکھا حال بتادیا
پورے پاکستان میں آپ کے کردار کی بات ہورہی ہے، آپ کیا سمجھتے ہیں کہ آئندہ بھی آپ کا کردار ایسا ہی رہے گا؟ اس سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے حکومت کی ترامیم کا مسودہ مکمل طور پر مسترد کردیا ہے، بلکہ حکومت تو اب یہ بھی کہہ رہی کہ ہمارا کوئی مسودہ ہے ہی نہیں۔
پی ٹی آئی والوں کا کھانا کھا لیا ہے: مولانا فضل الرحمان pic.twitter.com/gr9y7srnGq
— A.Waheed Murad (@awaheedmurad) September 18, 2024
مولانا فضل الرحمان نے سوال اٹھایا کہ جو مسودہ ہمیں دیا گیا تھا وہ کیا تھا اورمسودہ کسی کو دیا گیا کسی کو نہیں دیا گیا، یہ کیا کھیل تھا، جو مسودہ ہمارے حوالے کیا گیا اس کا مطالعہ کرنے سے ہم نے فیصلہ کیا کہ کسی لحاظ سے بھی وہ قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کی امانت میں اس سے بڑی خیانت نہیں ہوسکتی تھی اگر اس ترمیم پر ہم حکومت کا ساتھ دے دیتے۔
یہ بھی پڑھیں: مجوزہ آئینی ترامیم، مولانا فضل الرحمان اہمیت اختیار کرگئے، عارف علوی کی اہم ملاقات
بڑی کوشش کی جارہی ہے کہ آپ کا اتحاد ٹوٹے، بڑی خبریں چلی ہیں کہ عمران خان نے آپ کے حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا، اس پر آپ کیا کہیں گے؟ اس سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا ’میں بھی کوئی جواب نہیں دے رہا۔‘
حکومت سے کیا توقع ہے؟ اس سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وہ اس پر مزید تبصرہ نہیں کرنا چاہتے، جتنا تبصرہ کیا ہے کافی ہے۔
ظہرانے میں کیا بات ہوئی؟ مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ بات تو ہوئی ہی نہیں، کھانا کھانے آئے تھے، کھا کے چل دیے۔