جج کی عمر کی حد کیا ہونی چاہیے؟ وکلا تنظیمیں رہنمائی کریں، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

بدھ 18 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ مجوزہ آئینی ترمیم میں وفاقی اکائیوں کی نمائندگی ہوگی، وکلا تنظیمیں رہنمائی کریں کہ جج کی عمر کی حد 65 سال ہونی چاہیے یا 68 سال۔

پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 18ویں ترمیم کے نامکمل ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا فیصلہ ہوا، جس کے بعد وزیراعظم نے عدالتی اصلاحات کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں مجوزہ آئینی ترامیم پر مشاورت، محسن نقوی کی مولانا فضل الرحمان سے ایک اور ’اہم ملاقات‘

انہوں نے کہاکہ آئینی ترمیم کا جو پیکیج گردش کررہا ہے وہ محض تجاویز کا ڈرافٹ ہے، کوئی بھی بل کابینہ کی منظوری کے بغیر حکومتی بل نہیں کہلاتا۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے تھے، اور پیپلزپارٹی کا مطالبہ تھا کہ عدالتی اصلاحات کی جائیں۔ جبکہ مسلم لیگ ن بھی چاہتی ہے کہ عوام کو فوری انصاف ملے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت جوڈیشل ریفارمز کے لیے اصلاحات کا کہہ چکی ہے، وکلا تنظیمیں کمیٹی بنا کر تجاویز پیش کریں۔

آئینی عدالت وقت کی ضرورت ہے، فاروق ایچ نائیک

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ جتنی بھی مغربی جمہوریتیں ہیں وہ آئینی عدالتیں موجود ہیں۔

انہوں نے کہاکہ 1973 میں متفقہ طور پر ترمیم ہوئی تھی، اب جو عدالتی پیکیج آرہا ہے کسی کو معلوم نہیں کہ اس میں کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ آئینی عدالت وقت کی ضرورت ہے، کیونکہ آئینی پٹیشن کی وجہ سے متعدد مقدمات التوا میں چلے جاتے ہیں۔

فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ جب تک کابینہ منظور نہ کرلے کسی بھی مسودے کو حتمی ڈرافٹ نہیں کہا جاسکتا۔

صدر سپریم کورٹ بار کا ترمیمی مسودہ شیئر نہ کرنے کا شکوہ

یہ بھی پڑھیں آئینی ترامیم کے لیے حکومتی تجاویز کسی صورت قابل قبول نہیں، مولانا فضل الرحمان کا دوٹوک جواب

اس موقع پر صدر سپریم کورٹ بار شہزاد شوکت نے آئینی ترامیم کا مسودہ شیئر نہ کرنے کا شکوہ کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp