غیر قانونی ملکیت سے بازیاب چیتے کا بچہ اب کہاں رہے گا؟

جمعرات 26 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گلگت بلتستان  محکمہ  وائلڈ لائف اور محکمہ ماحولیات نے حال ہی میں برفانی چیتے کے ایک بچے کو مزید غیر قانونی فروخت سے بچاتے ہوئے بازیاب کیا ہے، اس برفانی چیتے کو ضلع غذر کی وادی یاسین کے علاقے نزبر نالے سے برآمد کیا گیا، جہاں سے اسے بلیک مارکیٹ میں فروخت کی کوشش کی جا رہی تھیں۔

نزبر نالہ یاسین سے تقریباً 16 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے اور خطے کی بلند ترین چراگاہوں میں شمار ہوتا ہے، یہ نہ صرف مقامی چراگاہوں کے لیے اہم ہے بلکہ جنگلی حیات کی نایاب اقسام، خصوصاً  برفانی چیتے، کے لیے بھی ایک محفوظ مسکن کی حیثیت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان میں نانی مندر کے قریب نایاب تیندوے کی موجودگی کا انکشاف

محکمہ وائلڈ لائف کے ذرائع کے مطابق، اس چیتے کے بچے کو تقریباً ایک ماہ قبل نزبر کے 2 مقامی افراد نے پکڑا تھا، جنہوں نے چیتے کو بلیک مارکیٹ میں فروخت کرنے کی کوشش کی، تاہم محکمہ ماحولیات اور وائلڈ لائف نے یہ کوشش ناکام بنا دی۔

گلگت بلتستان کی وادی یاسین میں ایک نوجوان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں اسے اپنی گاڑی میں برفانی چیتے کے بچے کے ساتھ کھیلتے ہوئے دیکھا گیا، مذکورہ ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد محکمہ جنگلی حیات نے سوشل میڈیا کی مدد سے اس شخص کو تلاش کرتے ہوئے 2 ماہ کے برفانی چیتے کے بچے کو اپنی تحویل  میں لے لیا۔

ذرائع کے مطابق، اس چیتے کے بچے کو 2 لاکھ 50 ہزار روپے میں فروخت کیا گیا تھا، محکمہ وائلڈ لائف کے افسر مجیب سردار کے مطابق، تیندوے کا بچہ بہت چھوٹا ہے جسے جنگل میں نہیں چھوڑا جاسکتا، اس لیے اسے نلتر ری ہیبی لیٹیشن سینٹر میں زیر نگرانی رکھا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: جانوروں اور پودوں کی بڑھتی اسمگلنگ جنگلی حیات کی معدومیت اور ایکو سسٹم کی بے بسی کا سبب

’وہاں اس کی خوراک اور صحت کا مکمل خیال رکھا جائے گا،  کچھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان سے تحقیقات جاری ہیں، ان سے معلومات حاصل ہونے کے بعد تین حقیقتوں کی تصدیق ممکن ہوسکے گی کہ یہ بچہ کہاں سے آیا، کس نے پکڑا، اور مکمل حقائق کیا ہیں۔‘

ابھی تک دستیاب معلومات کے مطابق، بچے کی پیدائش رواں برس جولائی میں ہوئی تھی، کچھ ہی دنوں میں  مجرموں کی مکمل شناخت ہو جائے گی جبکہ بعض افراد زیر تفتیش ہیں، امید ہے کہ جلد ان کے خلاف مضبوط شواہد مل جائیں گے اور کارروائی ممکن ہوگی۔

مزید پڑھیں: جنگلی حیات کو تحفظ دینا ہی زندگی کا مقصد بنا لیا ہے

وائلڈ لائف افسر مجیب سردار نے مزید بتایا کہ وائلڈ لائف پریزرویشن ایکٹ کے تحت نایاب نسل کے جانوروں کو پکڑنے اور ان کی خریدوفروخت 5کے قابل تعزیر جرم پر 10 لاکھ روپے جرمانہ اور 2 سے 3 سال قید تک کی سزا دی جاسکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp