پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین نے کہا ہے کہ ہم نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو 11 اکتوبر کو پشتون قومی عدالت میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
وزیراعلیٰ سے ملاقات کے بعد اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ علی امین گنڈاپور نے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے، اور کہا ہے کہ جرگے میں ہماری نمائندگی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور منظور پشتین کی ملاقات، ایجنڈا کیا تھا؟
منظور پشتین نے کہاکہ 11 اکتوبر کو ہونے والے جرگے میں تمام مکاتب فکر کے نمائندگان اور عوام شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ جرگے میں مختلف مکاتب فکر اور قبیلوں کے لیے الگ الگ خیمے نصب کیے جائیں گے، جبکہ تمام قبیلے اور مکاتب فکر کے لوگ ایک ایک نمائندہ منتخب کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین نے ملاقات کی تھی۔
پشتون قومی عدالت میں کیا ہوگا؟
غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین نے بتایا کہ جرگے میں تمام پشتون اقوام کو کہا جائے گا کہ وہ اپنے اپنے نمائندوں کے نام دیں۔ جب یہ نام آجائیں گے تو وہ قوم کی نمائندگی کریں گے اور ان سے یہ قرآن مجید پر حلف اٹھوایا جائے گا کہ ان کے ساتھ چاہے کچھ بھی ہو وہ نہ جھکیں گے اور نہ بکیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پھر یہ جرگہ پشتون قوم کے مسائل پر بحث کرے گا اور فیصلے کرے گا۔ ہمیشہ اجلاس کے اعلامیے جاری ہوتے ہیں لیکن اس میں فیصلے ہوں گے۔
دوسری طرف پی ٹی ایم ذرائع کا کہنا ہے کہ 11 اکتوبر کو پشتون قومی عدالت میں پشتون مسائل کے ساتھ ساتھ پشتون وسائل پر بھی بات ہوگی۔ اس حوالے سے منظور پشتین نے متعدد جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے اور اس جرگے میں شمولیت کی دعوت دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 11 اکتوبر کو جنگ سے متاثرہ علاقوں میں پشتونوں کو درپیش مسائل پر بات ہوگی، بحث مباحثہ ہوں گے لیکن فیصلے کیا ہوں گے؟
یہ بھی پڑھیں 11 اکتوبر کو کیا ہوگا؟ کیا پشتون اپنی عدالت لگائیں گے؟
اس حوالہ سے جب منظور پشتین سے پوچھا گیا تو انہوں نے پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ تو جرگے کے مشران طے کریں گے۔