اسلام آباد سے پی ٹی آئی کے درجنوں کارکنان گرفتار

ہفتہ 5 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں دفعہ 144 کے نفاذ اور جلسے جلوس پر پابندی کے باوجود پی ٹی آئی کے کارکنان کی جانب سے اس پابندی کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کے 40 سے زائد کارکنان گرفتار۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان ڈی چوک سے گرفتار

حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں جلسے جلوس پر پابندی کے باوجود تحریک انصاف کی جانب سے ڈی چوک پر مظاہرے کے اعلان کے بعد اسلام آباد مختلف علاقوں میں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں آنکھ مچولی جاری رہی ہے۔

پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کے نتیجے میں ایک آفسر سمیت تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئے، جب کہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

فائل فوٹو

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں  اے کے فضل حق روڈ، چائنا چوک اور چونگی نمبر 26 پر تحریک انصاف کے کارکنان اور پولیس کے درمیان دن بھر آنکھ مچولی جاری رہی۔

پشاور موڑ 26  نمبر چونگی سے پی ٹی آئی کے 4 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ قبل ازیں آئی جی اسلام آباد کی جانب سے 30 سے زائد کارکنان کی گرفتاری کا اعلان کیا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی نے بھارتی وزیر خارجہ کو احتجاج میں شرکت اور خطاب کی دعوت دیدی

اسلام آباد پولیس کی جان سے گرفتار کیے جانے والوں میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان بھی شامل ہیں جنہیں ڈی چوک سے شام کے وقت گرفتار کیا گیا۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے احتجاج اور ڈی چوک پر ممکنہ مظاہرے کے پیش نظر  آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں سیکیورٹی کی پاک فوج کے دستوں نے سنبھال لی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp