وفاقی حکومت کی پی ٹی ایم پر پابندی، امن و امان کے لیے خطرہ قرار

اتوار 6 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزارت داخلہ کی جانب سے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) پر پابندی عائد کردی گئی۔ پی ٹی ایم پر پابندی انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت لگائی گئی، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس ثبوت ہیں کہ پشتون تحفظ موومنٹ کچھ ایسی سرگرمیوں میں مصروف ہے جو ملک کے امن و سلامتی کے لیے نقصان دہ ہیں جن کی بنیاد پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین کی 2 مقدمات میں ضمانت بعد از گرفتاری منظور

وفاقی حکومت نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 (XXVII of 1997) کے سیکشن 11B کے ذریعے حاصل کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پی ٹی ایم کو پہلے شیڈول میں کالعدم قرار دیا گیا ہے۔

اس سے قبل 24 اگست کو حکومت بلوچستان کی جانب سے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین کے بلوچستان میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

حکومت بلوچستان نے منظور پشتین پر صوبے کے تمام اضلاع میں داخلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے 90 روز کے لیے داخلہ بند کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: منظور پشتین کو حراست میں لے کر صوبہ بدر کر دیا گیا، جان اچکزئی

واضح رہے اس سے قبل بھی پی ٹی ایم کو حکومت کی جانب سے کالعدم جماعت قرار دیا جاچکا ہے، اور کئی بار پابندی بھی عائد کی جاچکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp