وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح کی سربراہی میں سعودی عرب کے نجی شعبے کی 32 سرکردہ کمپنیوں پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد 9 سے 11 اکتوبر 2024 تک پاکستان کا دورہ کرے گا، میڈیا رپورٹس کے مطابق 6 سعودی کمپنیوں نے توانائی کے شعبے میں دلچسپی کا اشارہ دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس دورے کا مقصد دونوں اتحادی ممالک کے درمیان دو طرفہ تعاون اور اقتصادی شراکت داری کو بڑھانا ہے، جبکہ رپورٹس کے مطابق دوطرفہ سرمایہ کاری کا معاہدہ یعنی بی آئی ٹی سمیت، جو سرمایہ کاری کے تحفظ کے مسائل پر اختلافات کی وجہ سے طویل عرصے سے زیر التوا ہے، دیگر امور زیر بحث آئیں گے۔
مزید پڑھیں:سعودی عرب اور پاکستان 2 ستارے ہیں جو کبھی جدا نہیں ہو سکتے، وزیر اعظم کی امام مسجد نبوی سے گفتگو
پاکستان اور سعودی عرب حالیہ مہینوں میں باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے معاہدوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں، جبکہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے رواں برس کے آغاز میں پاکستان کے لیے 5 بلین ڈالر کے سرمایہ کاری پیکج کو تیز کرنے کے لیے مملکت کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ سعودی عرب سمیت جی سی سی ممالک بزنس ٹو بزنس سطح پر پاکستان میں سرمایہ کاری کے بدلے خصوصی سلوک کے خواہاں ہیں جبکہ حکومت نے پہلے ہی جی سی سی ممالک کی تجاویز کے مطابق بی آئی ٹی میں ترمیم پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
مزید پڑھیں:سعودی عرب اور ٹیکنالوجی کمپنی ڈیل کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
پاکستان مختلف شعبوں میں سعودی عرب کی جانب سے 15 سے 20 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کا تخمینہ لگا رہا ہے جس میں پبلک سیکٹر اداروں کی خریداری یا ان کے حصص کی خریداری شامل ہے، سعودی عرب نے ہوٹل انڈسٹری، قابل تجدید توانائی کے منصوبوں بالخصوص جنوبی پنجاب میں شمسی توانائی کے منصوبوں، ریکوڈک اور پیٹرو کیمیکل ریفائنری میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
پاکستان نے علاقائی شراکت داروں، خاص طور پر سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ میں اس کے اتحادیوں کے ساتھ باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی تعلقات اور شراکت داری کے لیے بڑھ چڑھ کر روابط قائم کیے ہیں، اسلام آباد منافع بخش غیر ملکی تجارت اور سرمایہ کاری کے سودوں کو ایک طویل معاشی بحران سے بچنے کے لیے اپنی کلید کے طور پر دیکھتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے صحافیوں کو بتایا کہ سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی سعودی وفد 9 سے 11 اکتوبر 2024 تک پاکستان کا دورہ کرے گا، سعودی وفد وفد سرکاری اداروں اور نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد پر مشتمل ہوگا، جو دورے کے دوران پاکستان کے وزیراعظم اور صدر سے ملاقات کریں گے۔