چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنا آئينی ترامیم کا مجوزہ مسودہ سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر شیئر کردیا، اور لکھا کہ سیاسی جماعتوں کے وسیع تر اتفاق رائے کی بنیاد پر مشترکہ مسودے کے لیے پرامید ہيں اور وہ ترامیم کا مسودہ بہتر کرنے کے لیے بامعنی عوامی ردعمل کا خیر مقدم کریں گے۔
PPP’s initial proposal in order to complete the Charter of Democracy’s unfinished judicial reforms agenda. We propose the creation of a Federal Constitutional Court, with equal representation of all federating units. The court would address all issues pertaining to fundamental… pic.twitter.com/NID5Zy9JvK
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) October 12, 2024
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ایکس پر پوسٹ میں مسودہ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ میثاق جمہوریت کے نامکمل عدالتی اصلاحات کے ایجنڈے کو مکمل کرنے کی تجاويز ہیں، وہ تمام وفاقی اکائيوں کی یکساں نمائندگی کے ساتھ آئينی عدالت کے قیام کی تجویز پیش کرتے ہيں۔
مزید پڑھیں: فرد واحد کے پاس سب اختیارات مسائل کی وجہ ہیں، سب اداروں کی مضبوطی چاہتے ہیں، بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ وہ ججز کی تعیناتی کے عمل میں پارلیمنٹ، عدلیہ اور قانونی برادری کو برابری کا درجہ دیتے ہیں۔ متفقہ مسودہ تیار کرنے کے لیے اپوزيشن کی جماعت جے یو آئی سے بات چیت کررہے ہیں، سیاسی جماعتوں کے وسیع تر اتفاق رائے کی بنیاد پر مشترکہ مسودے کے لیے پرامید ہيں۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ ترامیم کا مسودہ بہتر کرنے کے لیے بامعنی عوامی ردعمل کا خیر مقدم کریں گے۔ اس سے قبل بلاول بھٹو نے اپنی پارٹی کی تجویز کردہ وفاقی آئینی عدالت کو بانی پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح کا خواب بھی قرار دے چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، بلاول بھٹو زرداری
انہوں نے کہا تھا کہ وفاقی آئینی عدالت کی تجویز سب سے پہلے قائداعظم نے پیش کی، قائداعظم نے 27 اکتوبر 1931 کو لندن کی گول میز کانفرنس میں وفاقی آئینی عدالت کی تجویز پیش کی تھی۔