روس اور چین سمیت 7 ملکوں کے وزیر اعظم اور ایک نائب صدر شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کے 2 روزہ اجلاس میں شرکت کریں گے جس کا اسلام آباد میں منگل کو آغاز ہورہا ہے۔
پاکستان 15 سے 16 اکتوبر تک شنگھائی تعاون تنظیم یعنی ایس سی او کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کی کونسل کے 23ویں اجلاس کی میزبانی کرے گا، حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں 3 روزہ عام تعطیل کے اعلان کے ساتھ ہی دارالحکومت میں سیکیورٹی کے غیر معمولی اقدامات کیے گئے ہیں۔
SCO Summit in Pakistan ✨
See how Islamabad has been beautifully revamped by the @CDAthecapital for the Shanghai Cooperation Organization Summit. 🌿🏙️pic.twitter.com/Uy0ssT56Pp
— Pak Afghan Youth Forum (@payf_eng) October 13, 2024
یہ بھی پڑھیں:شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس: روس اور چین سمیت بھارتی وفد اسلام آباد پہنچ گیا
ایس سی او کے سربراہان حکومت کی کونسل کے موجودہ چیئر کی حیثیت سے وزیراعظم شہباز شریف آئندہ اجلاس کی صدارت کریں گے، وزیراعظم اجلاس کے موقع پر دورے پر آئے ہوئے وفود کے سربراہان سے اہم دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
دفتر خارجہ کے مطابق رکن ممالک کی نمائندگی چین، روس، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے وزراء اعظم کے ساتھ ساتھ ایران کے پہلے نائب صدر اور بھارتی وزیر خارجہ شرکت کریں گے، اس وقت تک انڈیا سمیت چین، روس اور چین سمیت دیگر رکن ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔
مزید پڑھیں:وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ کنونشن سینٹر، شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کی تیاریوں پر اظہارِ اطمینان
شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کے اجلاس میں شرکت کے علاوہ چینی وزیراعظم لی کیانگ کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی آج اسلام آباد پہنچے گا جس میں وزرا سمیت وزارت خارجہ اور تجارت، قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن اور چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی کے سینئر حکام بھی شامل ہیں۔
اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم لی کیانگ اور وزیر اعظم شہباز شریف پاک چین تعلقات کے مرکزی امور پر جامع بات چیت کریں گے، یہ بات چیت اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت تعاون کو آگے بڑھانے پر مرکوز ہو گی۔
مزید پڑھیں: شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس، کون سے راستے بند ہوں گے؟
شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کے اجلاس کے موقع پر چینی وزیراعظم لی کیانگ کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی آج اسلام آباد پہنچے گا جس میں وزرا سمیت وزارت خارجہ اور تجارت، قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن اور چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی کے سینئر حکام بھی شامل ہیں۔
شنگھائی تعاون کونسل کے اجلاس میں شرکت کے علاوہ اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم لی کیانگ اور وزیر اعظم شہباز شریف پاک چین تعلقات کے مرکزی امور پر جامع بات چیت کریں گے، یہ بات چیت اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت تعاون کو آگے بڑھانے پر مرکوز ہو گی۔
مزید پڑھیں: ’شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس پاکستان کے لیے ایک اہم موقع‘
واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا قیام 2001 میں عمل میں آیا تھا جس میں 9 رکن ممالک ہیں جن میں چین، روس، بیلاروس، کرغزستان، قازقستان اور ازبکستان شامل ہیں جبکہ پاکستان، بھارت اور ایران نے 2017 میں تنظیم میں شمولیت اختیار کی تھی۔
شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس: روس اور چین سمیت بھارتی وفد اسلام آباد پہنچ گیا
اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے 23 ویں سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔ جب 15 تا 16 اکتوبر جاری رہنے والے اس غیر معمولی اجلاس میں شرکت کے لیے بیرونی وفود کی پاکستان آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
اس وقت تک انڈیا سمیت چین، روس اور چین سمیت دیگر رکن ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔
بھارتی وفد
پاکستان پہنچنے والا بھارتی وفد 4 ارکین پر مشتمل ہے، بھارتی وفد میں ایم آنند پرکاش، پرویر سنگھ، رشبھ دیو اور دیبراتا شامل ہیں۔
روسی وفد
اس غیر معمولی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان آنے والا وفد 76 اراکین پر مشتمل ہے۔جب کہ روسی فیڈریشن کے وزیراعظم میخائل مشسٹن کی 14 اکتوبر کو اسلام آباد آمد متوقع ہے۔
چینی وفد
چین کا 15 رکنی وفد بھی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد میں موجود ہے۔ جبکہ چینی وزیر اعظم لی کیانگ کل 14 اکتوبر کو پاکستان پہنچیں گے۔ اس کے علاوہ اس کے علاوہ شنگھائی تعاون تنظیم کے 7 نمائندے بھی پاکستان پہنچ گئے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کونسل آف ہیڈز کے چیئرمین کی حیثیت سے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔
واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا قیام 2001 میں عمل میں آیا اور اس کے 9 رکن ممالک ہیں جن میں چین، روس، بیلاروس، کرغزستان، قازقستان اور ازبکستان شامل ہیں جبکہ پاکستان، بھارت اور ایران نے 2017 میں تنظیم میں شمولیت اختیار کی۔
سخت حفاظتی اقدامات
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی تیاری کے لیے پاکستانی حکومت نے سخت حفاظتی اقدامات کیے ہیں اور ایونٹ کے دوران امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے اور سیکیورٹی اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے فوجی دستوں کے ساتھ ہزاروں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا ہے۔
3 روزہ تعطیل
وفاقی حکومت نے سکیورٹی انتظامات کو موثر بنانے کے لیے اسلام آباد میں 15 تا 17 اکتوبر تک 3 روزہ تعطیل کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ اجلاس کے موقع پر شہر میں مختلف شاہراہوں کو بھی عام ٹریفک کے لیے بند رکھا جائے گا۔