چینی وزیراعظم کے اعزاز میں صدر زرداری کا ظہرانہ، پاکستان اور چین کا اسٹریٹجک تعاون مزید گہرا کرنے پر اتفاق

منگل 15 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صدر مملکت آصف زرداری کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے آئے چینی وزیر اعظم لی چیانگ کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون کونسل کے سربراہان مملکت کے اجلاس کے حوالے ان کا ایجنڈا صرف پاکستان ہے، ہم صرف پاکستان کو دیکھ رہے ہیں اور اس کی کامیابی چاہتے ہیں۔

پاکستان اور چین کا اسٹریٹجک تعاون مزید گہرا کرنے پر اتفاق

صدر آصف علی زرداری سے چین کی ریاستی کونسل کے وزیراعظم لی چیانگ کی ملاقات میں پاکستان اور چین کا معیشت، سرمایہ کاری اور علاقائی روابط سمیت اہم شعبوں میں اسٹریٹجک تعاون مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔ دونوں ممالک کا پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبوں پر عملدرآمد تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

صدر زرداری نے کہا کہ چین کے ساتھ دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے۔ دونوں ممالک کے مابین تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے، تجارتی اور عوامی روابط مضبوط بنانے کے لیے ہمہ موسمی سڑکوں کے ذریعے روابط بڑھانے کی ضرورت اور پاک-چین تعلقات کو وسعت دینے کی مزید گنجائش موجود ہے۔

صدر نے کہا کہ چینی کمپنیوں کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری سے پاکستان میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے، سی پیک اور گوادر پورٹ کی مدد سے چین کی اقتصادی ترقی سے بھرپور استفادہ کرنے کا وقت آ گیا ہے، نومبر میں چین کا دورہ کروں گا۔ پرانے دوستوں کے ساتھ رابطہ قائم کرنے، تعلقات مزید مضبوط بنانے کے لیے بات چیت کا منتظر ہوں۔

مزید پڑھیں:ایس سی او اجلاس، کرغزستان اور بیلاروس کے وزرائے اعظم پاکستان پہنچ گئے

صدر مملکت نے ملاقات کے دوران اپنے سابق دور حکومت میں چین کے دوروں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو باہمی اہمیت کے اہم مسائل پر چین کی ہمیشہ غیر متزلزل حمایت حاصل رہی ہے۔ صدر نے دہشتگردانہ حملے میں 2 چینی شہریوں کی ہلاکت پر دلی تعزیت کا اظہار بھی کیا۔ کہا کہ دلخراش واقعہ پوری قوم کے لیے تکلیف کا باعث بنا، پاک چین دوستی کے دشمن چینی شہریوں کو نشانہ بنا کر دوطرفہ تعلقات خراب کرنے اور سی پیک منصوبوں کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دشمن اپنی مذموم کوششوں میں  کامیاب نہیں ہوں گے۔

صدر مملکت نے مجرموں کو مثالی سزا دینے کے پاکستان کے عزم کے اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی بڑھانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں گے۔ صدر نے تنازع جموں و کشمیر پر پاکستان کی حمایت پر چین کا شکریہ اور چین کے تمام بنیادی امور بشمول تبت، بحیرہ جنوبی چین پر چین کی حمایت کا اعادہ بھی کیا۔

صدر شی جن پنگ کی قیادت میں پاک چین اسٹریٹجک تعاون مزید گہرا ہوتا رہے گا، لی چیانگ

چین کے وزیر اعظم لی چیانگ نے کہا کہ پاکستان اور چین اچھے بھائی، پڑوسی، شراکت دار اور دوست ہیں۔ صدر شی جن پنگ کی قیادت میں پاک چین اسٹریٹجک تعاون مزید گہرا ہوتا رہے گا۔ پاکستان اور چین کے مابین تعلقات کے فروغ میں صدر آصف علی زرداری کی خدمات کے معترف ہیں۔ دونوں ممالک نے عالمی چیلنجز سے قطع نظر ایک دوسرے کی مسلسل حمایت کی ہے۔

لی چیانگ نے کہا کہ پاکستان اور چین اپنی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے تعاون جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم  لی چیانگ نے سی پیک کے تحت ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے چینی کمپنیوں کی مدد جاری رکھے گا۔ امید ہے کہ پاک چین تعلقات مستقبل میں مزید مضبوط ہوتے رہیں گے۔

چینی وزیراعظم نے’ون چائنا‘ پالیسی، تائیوان، تبت، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور بحیرہ جنوبی چین سمیت تمام بنیادی مسائل پر چین کی مضبوط حمایت پر پاکستان کو سراہا اور کہا کہ چین پاکستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور خوشحالی کی حمایت جاری رکھے گا۔

یہ بھی پڑھیں:شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں دوطرفہ مسائل پر بات نہیں ہوگی

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کی کونسل کا 23 واں اجلاس آج اسلام آباد میں شروع ہوگا، جس میں شرکت کے لیے مندوبین پہلے ہی وفاقی دارالحکومت پہنچ چکے ہیں،  2 روزہ اجلاس میں رکن ممالک کے مابین ہاہمی تعاون کو مزید بڑھانے اور تنظیم کے بجٹ کی منظوری کے لیے اہم فیصلے متوقع ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان کی کونسل کے اس 2 روزہ اجلاس کی صدارت وزیر اعظم شہباز شریف کونسل کے موجودہ چیئرمین کے طور پر کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف کے افتتاحی ریمارکس کے بعد دیگر سربراہان حکومت اجلاس سے خطاب کریں گے، ایس سی او کے ضابطہ کار کے تحت کارروائی کو ان کیمرہ رکھا جائے گا تاہم وزیراعظم شہباز شریف کا خطاب پاکستان ٹیلیویژن براہ راست نشر کرے گا۔

جناح کنونشن سینٹر میں منعقد ہونیوالے اس سربراہی اجلاس کا موضوع ’کثیر جہتی ڈائیلاگ کو مضبوط بنانا: ایک پائیدار امن اور خوشحالی کے لیے کوشاں‘ ہے، اجلاس سے ہٹ کر وزیراعظم شہباز شریف دورے پر آئے ہوئے چین اور روس سمیت بعض وفود کے سربراہان سے اہم دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

اجلاس کا ایجنڈا

شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں صرف معاشی و اقتصادی تعاون سے متعلق بات چیت ہوگی، سفارتی ذرائع کے مطابق ایس سی او کے 30 کے قریب فورمز ہی، جس میں سر فہرست سربراہان مملکت کونسل ہے، جس میں صرف رکن ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھانے ،  تجارت اور رابطہ کاری کے بارے میں بات چیت ہو گی۔

مزید پڑھیں:شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس: بھارت سے دوطرفہ تعلقات پر بات چیت کا امکان نہیں، وزیر خارجہ اسحاق ڈار

شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے مابین دو طرفہ باہمی یا تنازعات ایس سی او سربراہان مملکت اجلاس میں زیر بحث نہیں لائے جا سکتے،  ایس سی او کے ضابطہ کار کے مطابق ان پر بات چیت بھی نہیں ہو سکتی، رکن ممالک اجلاس کی سائیڈ لائینز پر ملاقاتیں کر سکتے ہیں، لیکن سفارتی چینلز کے ذریعے  طریقہ کار کے مطابق اسے پہلے سے طے کرنا ہو گا۔

آج رات وزیراعظم شہباز شریف اجلاس میں شریک مہمانوں کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے، ایس سی او کے اس اجلاس کی کوریج کے لیے پاک چائنا فرینڈشپ سینٹر میں میڈیا سینٹر بنایا گیا ہے، جہاں سے صحافیوں کو اطلاعات تک رسائی دی جائے گی، اجلاس کی کوریج کے لیے رکن ممالک سے 150 کے قریب غیر ملکی صحافی پاکستان آئے ہیں۔

سربراہی اجلاس میں شریک مہمان

سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان میں چین کے وزیراعظم لی چیانگ، بیلاروس کے وزیراعظم رومان گولوف چینکو، قازقستان کے وزیراعظم اولڑاس بیک تینوف، روس کے وزیراعظم میخائل مشوستن شامل ہیں۔

تاجکستان کے وزیر اعظم کوہر رسول زادہ، ازبک وزیراعظم عبداللہ اریپوف، کرغزستان کے وزرا کی کابینہ کے چیئرمین ڑاپاروف اکیل بیک، ایران کے اول نائب صدر محمد رضا عارف اور بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر شرکت کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس، کون سے راستے بند ہوں گے؟

اس کے علاوہ منگولیا مبصر کے طور پر سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہا ہے جبکہ ترکمانستان کی بطور مہمان خصوصی نمائندگی وزرا کی کابینہ کے نائب چیئرمین راشد مریدوف کر رہے ہیں۔

اجلاس میں شرکت کرنے والے دیگر مہمانوں میں ایس سی او کے سیکرٹری جنرل جانگ منگ، ڈائریکٹر ایگزیکٹو کمیٹی ایس سی او ریجنل اینٹی ٹیررسٹ سٹرکچر رسلان مرزائیف، بورڈ آف ایس سی او بزنس کونسل کے چیئرمین عاطف اکرام شیخ اور کونسل آف ایس سی او انٹر بینک یونین کے چیئرمین مارات ییلی بائیف شامل ہیں۔

ایس سی او اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ

اجلاس کے آخری روز یعنی بروز بدھ کو مشترکہ اعلامیہ کا اعلان کیا جائے گا ، سربراہان مملکت کی کونسل کے اجلاس سے قبل 11 سے 14 اکتوبر تک رکن ممالک کے نیشنل کوآرڈینیٹرز کا اجلاس اسلام آباد میں جاری ہے، جس میں اجلاس میں پیش ہونے والی مفاہمتی یادداشتوں اور مشترکہ اعلامیہ کی منظوری دی جائے گی ۔

اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی پاکستان سے روس کے حوالے کردی جائےگی، جہاں تنظیم کا اگلا اجلاس ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp