آئین میں مجوزہ 26 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ، قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ میں پیش نہ ہوسکا، جس کے بعد سینیٹ، قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ کے اجلاس 19 اکتوبر تک ملتوی کر دیے گئے ہیں۔
سینیٹ کا اجلاس ہفتہ کے روز صبح 11 بجے، قومی اسمبلی کا اجلاس سہ پہر 3 بجے جب کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس صبح 9 بجے تک ملتوی کر دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:آئینی ترمیم کا معاملہ: پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی نے 26 نکات پر مشتمل مسودے کی متفقہ منظوری دے دی
جمعہ کو شروع ہونے والا ایوان بالا (سینیٹ) کا اجلاس رات ساڑھے 8 بجے تک جاری رہنے کے بعد وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہونے والی تاخیر کے باعث 19 اکتوبر صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے قومی اسمبلی کا اجلاس سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کر دیا۔
وزیراعظم کی جانب سے بلایا گیا وفاقی کابینہ کا اجلاس بغیر کسی کارروائی کے ختم ہو گیا، جس کے بعد وفاقی کابینہ اجلاس اب 19 اکتوبر بروزہفتہ صبح 9 بجے طلب کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:خصوصی کمیٹی میں منظور مسودے کے اہم نکات کیا ہیں؟
واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ مجوزہ آئینی ترامیم کا بل قومی اسمبلی سے قبل سینیٹ میں پیش اورمنظور کروائے گی، تاہم جمعہ کو خصوصی کمیٹی کی جانب سے مجوزہ آئینی ترمیمی بل کے مسودے کی منظوری کے بعد وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے مسودے کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کیا جو رات گئے تک شروع نہ ہوسکا۔
چونکہ مجوزہ ترمیمی بل پہلے وفاقی کابینہ سے منظور ہو گا، اس کے بعد اسے قومی اسمبلی اور سینٹ میں پیش ہونا ہے، کابینہ اجلاس بغیر کسی کارروائی کے ختم ہونے کے بعد چیئرمین سینیٹ نے ایوان بالا اور اسپیکرقومی اسمبلی نے ایوان زیرں (پارلیمنٹ ) کے اجلاس 19 اکتوبر تک ملتوی کر دیے ہیں۔