نیب ترامیم کیس: ’فیصلے میں غیرمناسب ریمارکس دیے گئے‘، جسٹس حسن اظہر رضوی کا اضافی نوٹ جاری

بدھ 23 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس میں جسٹس حسن اظہر رضوی کا 22 صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ جاری کردیا ہے۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے اپنے اضافی نوٹ میں کہا ہے کہ وہ فیصلے سے متفق ہیں لیکن وجوہات کی توثیق پر خود کو قائل نہیں کرسکے، اکثریتی فیصلے میں اصل مدعے پر خاطرخواہ جواز فراہم نہیں کیا گیا، فیصلے میں سابق ججز کے حوالے سے غیرمناسب ریمارکس دیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب ترامیم بحال، سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی اپیل منظور کرلی

جسٹس حسن اظہر رضوی نے اضافی نوٹ میں کہا کہ عدالتی وقار کا تقاضا ہے کہ اختلاف تہذیب کے دائرے میں رہ کر کیا جائے، تنقید کا محور فیصلے کے قانونی اصول ہوں نہ کہ فیصلہ لکھنے والوں کی تضحیک کی جائے، تہذیب و عدالتی وقار کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کی اپنی الگ وجوہات تحریر کررہا ہوں۔

’انٹرا کورٹ اپیل کسی ماتحت عدالت کے فیصلے کیخلاف نہیں ہوتی‘

اپنے اضافی نوٹ میں انہوں نے مزید لکھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت انٹرا کورٹ اپیل روایتی اپیلوں سے منفرد ہے، سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل اپنے ہی فیصلے کا دوبارہ جائزہ لینے کے لیے ہے، سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل کسی ماتحت عدالت کے فیصلے کے خلاف نہیں ہوتی، انٹرا کورٹ اپیل سننے والے بینچ کو مقدمے کے حقائق کو متاثر نہیں کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: نیب ترامیم کیس میں جسٹس اطہر من اللہ کا اختلافی نوٹ جاری

واضح رہے کہ 6 ستمبر کو سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی انٹر اکورٹ اپیل منظور کرتے ہوئے نیب ترامیم بحال کردی تھیں۔ سپریم کورٹ نےنیب ترامیم کا فیصلہ مکمل اکثریت کے ساتھ 0-5 سے سنایا اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ثابت نہیں کرسکے کہ ترامیم غیرآئینی تھیں۔ سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس امین الدین، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس اظہر رضوی اور جمال خان مندوخیل شامل تھے۔

نیب ترامیم کیس کا تحریری فیصلہ چیف جسٹس قاضی فائز نے تحریر کیا۔ 16 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ نیب ترامیم کو خلاف آئین ثابت نہیں کیا جا سکا، پارلیمان اور عدلیہ کا آئین میں اپنا اپنا کردار واضح ہے۔ فیصلے میں جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس اظہر رضوی نے اضافی نوٹ لکھے تھے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے اضافی نوٹ میں حکومت کی اپیل ناقابل سماعت قرار دی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp