اپنے ہی اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ تاخیر سے کیوں پہنچے؟

جمعہ 25 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان بار کونسل کی جانب سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں جمعرات کو الوداعی عشائیے کا اہتمام کیا گیا، جہاں چیف جسٹس تاخیر سے پہنچے، تاہم انہوں نے اپنے ساتھی جج جسٹس نعیم اختر کو ’باعثِ تاخیر‘بتا کر سب کو ایک لمحہ کے لیے حیران کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: عاصمہ جہانگیر کا طعنہ اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ذات سے جڑے تنازعات

تاہم اپنے اگلے جملے میں پیش کردہ وضاحت سے انہوں نے بیشتر حاظرین کو مسکرانے پر مجبور کردیا۔ ’میرے ممتاز ساتھی جسٹس نعیم اختر میری تاخیر کے اسباب میں سے ایک ہیں کیونکہ انہوں نے مجھے کہا کہ آپ کی حجامت پہلے ہو پھر آپ آئیے گا۔‘

آج سبکدوش ہونیوالے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید بتایا کہ انہوں نے جسٹس نعیم اختر کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے اپنے سر کے بال ترشوائے اور پھر تقریب میں پہنچے۔ ’میں حجامت کے لیے گیا مگر وہاں ایک بندہ کبھی ختم نہ ہونے والا فیشل کروا رہا تھا، ان دو باتوں کی وجہ سے تاخیر سے پہنچا ہوں۔‘

مزید پڑھیں: ‏چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں سپریم کورٹ بار اور پاکستان بار کونسل کا الوداعی ڈنر

واضح رہے کہ مذکورہ عشائیے میں سپریم کورٹ کے 5 ججوں نے شرکت نہیں کی، جن میں سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ بھی شامل تھے، جو ایک روز قبل عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جاچکے تھے۔

آج اپنی ریٹائرمنٹ کے آخری دن چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کسی کیس کی سماعت نہیں کریں گے بلکہ اپنے چیمبر میں امور نمٹائیں گے، صبح ساڑھے 10 بجے ان کے اعزاز میں ریفرنس منعقد ہوگا، اور آج ہی جسٹس قاضی فائز عیسی کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp