پنجاب کے سیکریٹری تحفظِ ماحول راجہ جہانگیر نے کہا کہ اسموگ سے بچنے کے لیے پنجاب حکومت جلد ماحولیاتی سفارتکاری کا آغاز کرنے جا رہی ہے۔ اس حوالے سے بھارت کے ساتھ جلد بات چیت کریں گے کیونکہ بھارت اور پاکستان کی زراعت کا طریقہ کار قدر مشترک ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری تحفظِ ماحول راجہ جہانگیر نے کہا کہ موسم کو کنٹرول کرنا ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے، لیکن ہم اس کے لیے اقدامات تو اٹھا سکتے ہیں۔ ماحولیاتی سفارتکاری کے ذریعے ہم بہت ساری چیزیں مل کر کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: اسموگ بڑھنے کا سبب کیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ ہمارے دونوں ملکوں کی زراعت تقریباً ایک جیسی ہے، ہم مل کر اس کا حل نکال سکتے ہیں۔ اینٹوں کے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کر رہے ہیں۔
فضائی آلودگی بڑھنے کا خدشہ، پنجاب حکومت کا اسموگ الرٹ جاری
واضح رہے محکمۂ تحفظ ماحول پنجاب نے 2روز قبل اسموگ الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ امرتسر سے چلنے والی اسموگ سے متاثر ہوا کا دباؤ بڑھ گیا ہے جس کی وجہ سے لاہور سمیت پنجاب کے بعض 24 گھنٹے کے اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس میں غیر معمولی اضافہ ہواہے۔
محکمۂ تحفظ ماحول پنجاب کے مطابق ہوا 7 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے لاہور کی جانب چل رہی ہے، آلودہ ہوا نئی دلی سے چندی گڑھ اور امرتسر سے گزرتی ہوئی لاہور میں داخل ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: بڑھتی ہوئی اسموگ، لاہور میں اسکول کے اوقات میں تبدیلی، نئی ہدایات میں مزید کیا ہے؟
محکمۂ تحفظ ماحول پنجاب نے خبردار کیا ہے کہ لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس حساس اور کمزور افراد کے لیے مضرِ صحت ہے لہذا شہری خاص طور پر سانس کی بیماری میں مبتلا افراد غیر ضروری طور پر کھلی فضا میں زیادہ دیر نہ رہیں اور بچوں کو باہر کھیلنے کی اجازت ہر گز نہ دیں۔
محکمۂ تحفظ ماحول پنجاب نے شہریوں کو کھلی جگہ پر ورزش یا واک کرنے سے قبل ایئر کوالٹی انڈیکس چیک کرنے کا مشورہ دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ کھلی جگہ پر جانے سے پہلے ماسک لازمی استعمال کریں۔