گلگت بلتستان میں ’گلگت گرین ٹورازم کمپنی‘ کے 2 اعلی عہدیداران کے اچانک استعفیٰ نے علاقے میں گرین ٹورازم کے حوالے سے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔
’گلگت گرین ٹورازم کمپنی‘ کمپنی خطے میں ماحول دوست سیاحت کو فروغ دینے کے لیے قائم کی گئی تھی جس کا مقصد سیاحتی شعبے میں پائیداری، قدرتی وسائل کے تحفظ اور مقامی کمیونٹی کی شمولیت کو یقینی بنانا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان حکومت کا ٹرافی ہنٹنگ سیزن کے لیے بولی کے عمل کا باضابطہ اعلان
اس کمپنی نے عوام کے روزگار کے مواقع فراہم کرنے سمیت کئی وعدے بھی کیے مگر گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے دونوں اعلی عہدیداران نے استعفی دے دیا جس کے بعد یہ سوال جنم لے رہا ہے کہ کیا یہ کمپنی گلگت بلتستان میں مزید کام کرنے میں کامیاب ہو پائے گی؟
سب سے پہلا استعفی سوشل میڈیا پر آصف اللہ خان کا سامنا آگیا جس پر سوشل میڈیا پر عوام کا سخت ردعمل سامنے آیا کہ کمپنی کے اعلی عہدیداران کا استعفی کمپنی پر سوالیہ نشان ہے۔
سوشل میڈیا پر قیاس آرائیوں کے بعد آصف اللہ خان جو اس کمپنی کے ایڈوائزر تھے، نے اپنے بیان میں بتایا۔ ’حال ہی میں سوشل میڈیا پر میری گرین ٹورازم سے استعفے کے بارے میں قیاس آرائیوں کے جواب میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میرا فیصلہ صرف ذاتی وجوہات اور وقت کے ساتھ میرے گرین ٹورازم کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات کی بنیاد پر تھا۔‘
یہ بھی پڑھیں: گرین ٹورازم کمپنی: آئندہ سالوں میں حکومت کو کتنی آمدن ہوگی؟
آصف اللہ خان نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کا فیصلہ گرین ٹورازم کی پالیسی، جی بی حکومت اور گرین ٹورازم کے درمیان معاہدے پر کوئی اثر نہیں ڈالے گا۔
استعفی دینے والے عہدے داروں میں کمپنی کے ڈائریکٹر پبلک ریلیشن آفیسر غضنفر خان بھی شامل ہیں، جو اپنے شعبے میں نہایت تجربہ کار اور پیشہ ور سمجھے جاتے تھے، ان کے استعفے نے نہ صرف کمپنی کے مستقبل پر سوالیہ نشان کھڑے کر دیے ہیں بلکہ مقامی لوگوں اور سیاحت سے منسلک اداروں کو بھی تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔
کمپنی کے عہدیداران کے جانے کے بعد عوامی سطح پر خدشات بڑھ گئے ہیں کہ آیا کمپنی اپنے مقاصد اور منصوبوں کو جاری رکھ پائے گی یا نہیں۔
اس حوالے سے غضنفر خان نے بتایا کہ کمپنی نے کیے گئے وعدوں کے تحت کام نہیں کیا جس پر عوام کا دباو مجھ پررہا، جس کی وجہ سے انہیں اس کمپنی کو خیرباد کہنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان: اسکائی سائیکلنگ اور زپ لائن ایڈونچر نے سیاحوں کے دل جیت لیے
استعفی کی اصل وجوہات کے بارے میں کمپنی کی جانب سے کوئی واضح بیان جاری نہیں کیا گیا، مگر کچھ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق کمپنی کے ان عہدیداران کے ساتھ مختلف پالیسی معاملات پر اختلافات تھے۔
گرین ٹورازم گلگت بلتستان کے لوگوں کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ قدرتی حسن کے تحفظ اور سیاحت سے وابستہ معیشت کو ترقی دینے کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے، مقامی لوگ سمجھتے ہیں کہ اگر کمپنی اپنے بنیادی اہداف اور وژن کو پورا نہ کر پائی تو اس سے ماحول پر اثر پڑے گا۔
مقامی سطح پر مختلف لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کمپنی کو اپنے معاملات کو شفاف انداز میں عوام کے سامنے لانا چاہیے اور عہدیداروں کے استعفوں کی وجوہات اور کمپنی کے مستقبل کے بارے میں واضح مؤقف اختیار کرنا چاہیے۔