انسداد اسموگ: لاہور میں گرین لاک ڈاؤن کے بعد مصنوعی بارش کب ہوگی؟

منگل 5 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسموگ کے حوالے سے پنجاب حکومت نے ستمبر کے مہینے سے شروع کی گئی آگاہی مہم کے باوجود لاہور ابھی تک فضائی آلودگی میں سر فہرست شہر شمار کیا جارہا ہے، حکومت نے اسموگ کے مسئلہ کا تدارک کرتے ہوئے ڈیوس روڑ، شملہ پہاڑی، کشمیر روڑ،گڑھی شاہو اور اسٹیشن سمیت 9 علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن نافذ کیا ہے۔

گرین لاک ڈاؤن کی زد پر آئے علاقوں میں چنگ چی رکشہ، جینریٹر اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر یکسر پابندی عائد کردی گئی ہے، ان علاقوں میں چنگ چی اور موٹر سائیکل اسٹیڈز کو بھی بند کر دیا گیا ہے، رات 8 بجے کے بعد ان علاقوں میں باربی کیو پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس بھارت کے رحم و کرم پر، نیا اسموگ الرٹ جاری

حکومت کی جانب سے اسموگ بڑھنے کی وجہ سے پرائمری اسکولوں کو بھی ایک ہفتے کے لیے بند کر دیا گیا ہے، سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے مطابق اسموگ ایس او پیز کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد اور اداروں کیخلاف مقدمات قائم کیے جائیں گے۔

آلودہ فضا کی وجہ سے شہری گھروں تک محدود

بھارت کی جانب سے چلنے والی آلودہ ہوا کے باعث لاہور میں شہریوں کو سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے، بچے، بڑے سب اپنے آپ کو بچانے کے لیے گھروں سے باہر نکلنے میں احتیاط برت رہے ہیں، اس اسموگ کی وجہ سے کھیل کے میدان غیر آباد ہو رہے ہیں۔

شہریوں کو مارکیٹس جانے میں بھی دشواری کا سامنا ہے، پارکوں کے اوقات بھی تبدیل کردیے گئے ہیں، بغیر ماسک کے پارک کے اندر داخلہ ممنوع قرار دیا گیا ہے، شہر بھر میں ناجائز تجاوازت کو ختم کیا جارہا ہے، جاری تعمیراتی کاموں کے لیے بھی ایس او پیز وضع کیے جارہے ہیں۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے سیکریٹری تحفظ ماحول پنجاب نے بتایا ہے کہ بھارت سےآلودہ ہوا کا دباؤ لاہورکی جانب ہے لہٰذا شہریوں سے گزارش ہے کہ گھروں کےدروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں۔

’شہری ماسک کا استعمال کرتے ہوئے احتیاط کریں، زہریلی اسموگ سے جان کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے، فضا آلودہ ہونے کی وجہ سے مختلف نوعیت کی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں دونوں جانب کے کسانوں سے اپیل ہے کہ فصلوں کی باقیات نہ جلائیں۔‘

مزید پڑھیں:لاہور میں اسموگ کا بھارت 30 فیصد، ہم خود 70 فیصد ذمہ دار ہیں، مریم اورنگزیب

سیکریٹری تحفظ ماحول کے مطابق لاہور میں ایئرکوالٹی انڈیکس میں اضافے کا رجحان جاری ہے، مشرقی ہوائیں 4 کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سےلاہور کی طرف چل رہی ہیں، لہذا شہریوں سے ماسک کا استعمال کرنے اور احتیاطی تدابیر اپنانے کی درخواست ہے۔

 مصنوعی بارش کب ہوگی؟

پچھلے سال جب انہی دنوں میں اسموگ لاہور شہر میں عروج پر تھی تو نگراں حکومت نے متحدہ عرب امارات کے تعاون سے لاہور میں پہلی مصنوعی بارش کروائی تھی، ذرائع وزرات خزانہ پنجاب کے مطابق لاہور میں اسی نوعیت کی دوسری مصنوعی بارش پر 35کروڑ روپے خرچ آئے گا، جس کی ادائیگی کی منظوری مل چکی ہے۔

مصنوعی بارش کے لیے محکمہ ماحولیات اور موسمیات کردار ادا کریں گے، سینیئر وزیر مریم اورنگرزیب کے مطابق پنجاب حکومت نے مصنوعی بارش کی ٹیکنالوجی حاصل کرلی ہے، جیسے ہی مناسب وقت ملا تو لاہور کے مختلف علاقوں میں مصنوعی بارش کروائی جائے گی۔

 انسداد اسموگ کریک ڈاؤن جاری

پنجاب پولیس اسموگ کی روک تھام اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے سرگرم عمل ہے، ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں لاہور سمیت مختلف اضلاع میں اسموگ کریک ڈاؤن کے دوران 8 مقدمات درج کرتے ہوئے 6 افراد گرفتار کیے جاچکے ہیں، جبکہ 115 افراد کو 4 لاکھ 87 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے جبکہ 17 افراد کو وارننگ جاری کی گئی ہے۔

فصلوں کی باقیات جلانے کی 15، زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 108 خلاف ورزیاں ہوئیں، صنعتی سرگرمی پر 5، اینٹوں کے بھٹے کی 5 اور دیگر مقامات پر 1 خلاف ورزی ہوئی ہے، رواں برس انسداد اسموگ کریک ڈاؤن میں مجموعی طور پر 1676 مقدمات درج  کرتے ہوئے 1545 ملزمان گرفتار کیے گئے، 10550 افراد کو مجموعی طور پر 2 کروڑ اور 74 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کیےجاچکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp