وادی کوئٹہ ان دنوں مختلف اقسام کے پھلوں کی خوشبو سے مہک رہی ہے۔ موسم سرما میں کھائے جانے والے پھلوں کو شہری ذوق و شوق سے خرید رہے ہیں۔ ایسے میں افغانستان کے شہر قندھار سے آنے والے انار بھی یہاں کی مارکیٹوں میں پہنچ چکے ہیں۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ کے شہری عبد الرحمان بتاتے ہیں کہ یوں تو بلوچستان کے مختلف علاقوں میں انار پایا جاتا ہے لیکن جو منفرد ذائقہ قندھاری اناروں کا ہوتا ہے اس کا کوئی ثانی نہیں۔ قندھاری انار دیگر اناروں کی اقسام سے وزن میں زیادہ دانے دار اور رسیلا ہوتا ہے تبھی تو اس کی مانگ نہ صرف کوئٹہ بلکہ بلوچستان بھر میں ہے۔
کوئٹہ کے باسی سرفراز کا کہنا ہے کہ ہمارے گھر میں موسم سرما کا آغاز ہی قندھاری انار سے ہوتا ہے۔ نہ صرف یہ ذائقے میں لاجواب ہے بلکہ خون کے فشار کو قابو رکھنے، خون میں ریڈ بلڈ سیل بنانے، جگر میں تقویت پہنچانے سمیت بے شمار فوائد اپنے اندر رکھتا ہے۔
انار فروخت کرنے والے علاؤ الدین بتاتے ہیں کہ قندھاری انار کوئٹہ میں بڑے پیمانے پر آنا شروع ہو گیا ہے اور اس کی مانگ میں بھی ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے تاہم حکومت کی جانب سے ٹیکسز میں اضافے نے اس بار انار کی قیمتوں میں 20 سے 30 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔