خیبرپختونخوا کے ضلع ایبٹ آباد کی پولیس نے ایک کنویں سے عمر رسیدہ میاں بیوی کی لاشیں نکال لی ہیں، جنہیں مبینہ طور پر بیٹے نے پھانسی دے کر قتل کیا اور بعدازاں لاشیں کنویں میں پھینک دیں۔
ایبٹ آباد پولیس نے افسوسناک واقعہ کی تصدیق کی اور بتایا کہ لاشیں پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین کے حوالے کردی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں کراچی: ملازم کے ہاتھوں قتل ماں اور بیٹے کی لاشیں کنویں سے برآمد
ایس پی انویسٹی گیشن ایبٹ آباد طاہر اقبال نے بتایا کہ قتل کا واقعہ تھانہ رجویہ کی حدود میں تقربیاً 3 ماہ قبل 11 اگست 2024 کو پیش آیا تھا تاہم لاشیں اب برآمد ہوئی ہیں۔
طاہر اقبال نے بتایا کہ اگست میں میاں بیوی کی گمشدگی کی رپورٹ پولیس کو درج کرائی گئی تھی، جس کے بعد مسلسل تفتیش سے اب قاتل کا سراغ ملا۔
پولیس 3 ماہ بعد قاتلوں تک کیسے پہنچی؟
ایس پی طاہر اقبال نے بتایا کہ پولیس کو میاں بیوی کی گمشدگی کی رپورٹ ملی تھی، جس پر کئی پہلوؤں سے تحقیقات کی گئیں۔
انہوں نے کہاکہ ابتدا میں ہمیں لگا کہ میاں بیوی خود کہیں گئے ہیں تاہم ہر پہلو سے تحقیقات جاری رکھی گئیں۔
پولیس آفیسر نے بتایا کہ تفتیش کے دوران پولیس نے 50 خواتین سمیت 200 سے زیادہ مشتبہ افراد سے تفتیش کی، اور تمام رشتہ داروں کے الگ الگ بیانات ریکارڈ کیے، جبکہ تحقیقاتی ٹیم 2 بار کراچی، گوجرانولہ، راولپنڈی، اسلام آباد بھی گئی۔
انہوں نے کہاکہ بعدازاں موبائل ڈیٹا سے کچھ شواہد پولیس کو ملے جن کی بنیاد پر ہم اصل قاتل اور سہولت کار تک پہنچ گئے۔
انہوں نے بتایا کہ قاتل بیٹے کا ایک دوست کراچی میں ہوتا ہے جو انہی دنوں صرف 2 روز کے لیے گاؤں آیا تھا، تاہم اس کے بعد اس کا موبائل مسلسل بند جارہا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے تحقیقات کیں تو ایک سہولت کار ہاتھ آگیا جس نے سب کچھ بتا دیا۔
’سہولت کار نے نے پولیس کو بتایا کہ مقتول امام شاہ کے بیٹے نے دو دوستوں کی مدد سے پہلے والدین کو قتل کیا اور پھر لاشیں کنویں میں پھینک دیں، جس کی نشاندہی پر لاشیں نکالی گئیں‘۔
’کنویں میں لاشوں کے اوپر کوبرا سانپ تھا‘
طاہر اقبال نے بتایا کہ ملزم کی نشاندہی پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو کنویں کی گہرائی بہت زیادہ تھی اور اندھیرا ہونے سے اندر کچھ دکھائی بھی نہیں دے رہا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ریسکیو ٹیم کی مدد سے آئینے کے ذریعے وہ اندر دیکھنے کے قابل ہوئے تو لاشیں پانی کے اوپر تیرتی نظر آئیں، اور لاشوں کے اوپر بڑا کوبرا سانپ بھی تھا جو اندر نہیں جانے دے رہا تھا، ریسکیو ٹیم نے سب سے پہلے سانپ کو مارا اور پھر لاشوں کو باہر نکالا۔
’میاں بیوی کو پھانسی دے کر قتل کیا گیا‘
ایس پی انویسٹی گیشن طاہر اقبال نے بتایا کہ مقتول امام شاہ اور اس کی دوسری بیوی حویلیاں کے علاقے میں رہائش پذیر تھے، اور ان کا ایک بیٹا ان کے ساتھ رہتا تھا جبکہ باقی بیٹے الگ رہتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ابھی تک کی جو تحقیقات ہیں اور پوسٹ مارٹم رپورٹ سے جو بات سامنے آئی ہے اس کے مطابق میاں بیوی کو پہلے پھانسی دے کر قتل کیا گیا اور پھر لاشیں کنویں میں پھینک دی گئیں جو کسی کے استعمال میں نہیں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ مقتول امام شاہ کے بیٹے نے مبینہ طور پر 2 دوستوں کی مدد سے ماں باپ کو قتل کیا اور خود روپوش ہوگیا۔
پولیس آفیسر نے بتایا کہ 11 اگست کے واقعے کے بعد میاں بیوی کی گمشدگی کی رپورٹ تھانے میں درج کرائی گئی لیکن ان کی اولاد میں سے کوئی نہیں آیا۔
’مقتول امام شاہ نے بچوں کو عاق کیا تھا‘
ایس پی طاہر اقبال نے بتایا کہ تفتیش کے دوران پتا چلا ہے کہ مقتول دوسری بیوی کے ساتھ رہتا تھا، اور اس کی پہلی بیوی انتقال کرچکی تھی۔
پولیس آفیسر کے مطابق مقتول نے ایک بیٹے کے علاوہ باقی 4 بیٹوں کو عاق کیا تھا، امام شاہ نے بہت عرصہ عرب ملکوں میں گزارا اور 2003 میں دوسری شادی کی۔
ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ مقتول امام شاہ کے پہلی بیوی سے 5 بیٹے اور ایک بیٹی تھی، دوسری شادی کے بعد مقتول بیوی کو لے کر عرب ملک چلے گئے، لیکن پہلی بیوی اور بچوں کے ساتھ ان کے تعلقات ٹھیک نہیں تھے۔
انہوں نے بتایا کہ 18 سال سے زیادہ عرصہ باہر گزارنے کے بعد امام شاہ واپس آئے اور انہوں نے نافرمانی پر 4 بیٹوں کو عاق کردیا، جبکہ پہلی بیوی اور بیٹی انتقال کرگئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے ایک بیٹے کے ساتھ تعلقات اچھے تھے اور وہ ان کے ساتھ ہی رہتا تھا۔
طاہر اقبال نے بتایا کہ مقتول نے اپنی زمین 2 کروڑ سے زیادہ کی فروخت کی تھی اور رقم بینک میں رکھی تھی، تاہم بیٹوں کو حصہ نہیں دیا جس پر وہ ناراض تھے۔
بیٹے نے والدین کو قتل اور لاشوں کو کنویں میں کیوں پھینکا؟
ایس پی طاہر اقبال نے بتایا کہ ابھی تک کی تحقیقات سے جو حقائق سامنے آئے ہیں ان کے مطابق والدین کو ان کے ساتھ رہائش پذیر بیٹے نے پیسوں اور جائیداد کے لیے مبینہ طور پر قتل کیا اور گرفتاری سے بچنے کے لیے لاشوں کو ناقابل استعمال خالی کنویں میں پھینک دیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ مرکزی ملزم تاحال روپوش ہے، تاہم گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں قاتلہ ماں، بیٹی کی راہ کی رکاوٹ بن گئی، سرکاری دستاویز کا معاملہ الجھ گیا
انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس نے لاشوں کو خاتون کے گھر والوں کے حوالے کردیا ہے جبکہ مزید تفتیش بھی جاری ہے۔