وفاقی وزارت ماحولیاتی تبدیلی کا نام تبدیل کر کے ’منسٹری آف کلائمیٹ چینج اینڈ انوائرنمنٹل کوآرڈینیشن‘ رکھ دیا گیا۔
وفاقی وزیر سینیٹر شیری رحمان نے سینیٹ کی کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کے اجلاس میں بتایا کہ ’میری درخواست پر وزارت ماحولیاتی تبدیلی کا نام تبدیل کیا گیا ہے‘۔
شیری مزاری نے بتایا کہ ’اب وزرات ماحولیاتی تبدیلی کا نام ’منسٹری آف کلائمیٹ چینج اینڈ انوائرمننٹل کوآرڈینیشن رکھا گیا ہے، کیوں کہ وزارت دنیا کے دیگر ممالک اور فورمز کے ساتھ ماحولیاتی منصوبوں اور معاہدوں میں روابط اور ہم آہنگی کا کردار ادا کرتی ہے‘۔
شیری مزاری نے اجلاس میں کہا کہ ’اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ وزارت داخلہ کے زیر نگرانی نہیں جا رہا ہے، 1979 آرڈیننس کے تحت اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو مارگلہ ہلز نیشنل پارک کی انتظامیہ اور تحفظ کا مینڈیٹ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک میں وزیر ہوں اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو کسی اور وزارت کی زیر نگرانی نہیں جانے دوں گی‘۔
شیری رحمان نے کہا کہ ’مارگلہ نیشنل پارک 42 سال پہلے ڈکلیئر کیا گیا تھا، اس کا شمار محفوظ علاقوں میں ہوتا ہے، مارگلہ نیشنل پارک کے مسکن، جنگلی حیات اور ماحولیاتی تحفظ کیلئے اسکی سرحدوں کی دوبارہ نشاندہی کرنا ضروری ہے،انہوں نے کہا کہ ہمیں نیشنل پارک کی سرحدیں مقرر کرنی ہیں تاکہ غیر قانونی تجاوزات سے بھی بچا جا سکے‘۔














