سینیئر صوبائی وزیر پنجاب حکومت مریم اورنگزیب نے اسموگ کے کنٹرول میں ناکامی کے عدالتی ریمارکس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی عدم موجودگی کا مطلب اسموگ کنٹرول میں ناکامی نہیں، جج صاحب کا احترام ہے لیکن 8 ماہ سے حکومت پنجاب کے تمام ادارے اسموگ کے خاتمے کے لیے دن رات کام کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں اسموگ کے تدارک کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں ہوئے، لاہور ہائیکورٹ
انہوں نے کہاکہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سیکریٹری ٹرانسپورٹ کے ہمراہ کل عدالت میں پیش ہوکر حکومتی اقدامات سے عدالت کو آگاہ کریں گے، مریم نوازشریف پنجاب کی پہلی وزیراعلیٰ ہیں جنہوں نے گزشتہ 8 ماہ میں اسموگ میں کمی اور ماحول کی بہتری کے لیے تاریخ کی پہلی جامع پالیسی دی۔
مریم اورنگزیب نے کہاکہ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی پہلی حکومت ہے جس نے 10 ارب روپے اسموگ اور 100 ارب ماحولیاتی بہتری کے لیے مختص کیے۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے 10 سال کا پالیسی وژن دیا ہے تاکہ پنجاب کے عوام کو اسموگ کی زہرناکی سے نجات ملے۔
سینیئر وزیر پنجاب حکومت نے کہاکہ یہ پہلی حکومت ہے جس نے پنجاب میں موٹر سائیکلز سمیت چھوٹی اور بڑی گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفیکیٹس کا جدید ڈیجیٹل سسٹم شروع کیا، پہلی حکومت ہے جس نے ڈرون، سیف سٹی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی سے ایئر مانیٹر کے نظام کا استعمال شروع کیا۔
انہوں نے کہاکہ پہلی حکومت ہے جس نے آسان اقساط اور رعایتی قیمت پر پنجاب کے کسانوں کو ایک ہزار سوپرسیڈرز جیسی جدید مشینری دی تاکہ مونجی اور فصلیں جلانے کا خاتمہ ہو۔
مریم اورنگزیب نے کہاکہ پہلی حکومت ہے جس نے پنجاب بھر میں بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کیا، آلودگی پھیلانے والے 600 سے زیادہ بھٹے گرا دیے گئے، اور یہ سلسلہ جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں متحدہ عرب امارات کی اسموگ سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو معاونت کی پیشکش
انہوں نے کہاکہ عدالتی ریمارکس سے 24 گھنٹے فیلڈ میں کام کرنے والے افسران اور عملے کا حوصلہ بڑھانا چاہیے، پنجاب حکومت دن رات 8 ماہ سے پنجاب کے ماحول کو بہتر بنانے کے مشن پہ کاربند ہے۔