آزاد کشمیر: سوشل پروٹیکشن فنڈ کی رقم منتقل ہوجانے کے باوجود مستحقین امداد کے تاحال منتظر

منگل 12 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آزاد کشمیر کی حکومت نے 10 مارچ 2024 کو مالی لحاظ سے کمزور طبقے کے معاشی تحفظ کے لیے سوشل پروٹیکشن آف ولنیریبل پاپولیشن آرڈیننس جاری کیا تھا اور 31 می 2024  کو مقامی اسمبلی نے ایکٹ منظور کیا۔ اس قانون کے تحت حکومت کو اس خطے کے مالی لحاظ سے کمزور طبقے کے لیے مالی معاونت فراہم کرنا ہے۔

اس قانون کے بعد آزاد کشمیر کی حکومت نے کہا تھا کہ ایک ماہ کے اندر تفصیلات اکٹھی کرکے مستحق افراد کو امداد فراہم کی جائے گی تاہم وہ وعدہ تاحال پورا نہیں ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: کیا تالابوں کی کمی سے چشمے بھی خشک ہو رہے ہیں؟

اس سلسلے میں بینک آف آزاد جموں و کشمیر نے11 جولائی 2024 کو ایک اشتہار جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ سوشل پروٹیکشن فنڈ میں 9 ارب روپے بینک میں منتقل کیے گئے ہیں۔

7 ماہ پہلے یہ قانون بنایا گیا تھا اور 5 ماہ قبل رقم بینک میں منتقل کی گئی لیکن ابھی تک کسی بھی مستحق خاندان یا فرد کو امداد فراہم نہیں کی جا سکی۔

اس پر سوشل ویلفیئر آفیسر  مختیار اعوان نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 25 ہزار سے زائد رجسٹریشن فارم حکومت کو جمع کروا دیے گئے ہیں جن میں مستحق افراد کی تفصیلات شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب یہ حکومت پر منحصر ہے کہ وہ فنڈز کی فراہمی میں کب تک اس پراسس کو مکمل کر رہی تاکہ ضرورت مند افراد کے لیے امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیے: آزاد کشمیر: رٹھوعہ ہریام پل منصوبے کی لاگت میں ساڑھے 5 ارب روپے کا اضافہ کیوں ہوا؟

تاہم مختیار اعوان نے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کی کچھ دن پہلے کی گئی پریس کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے مزید تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا کہ کب انہوں نے ڈیٹا مکمل کیا اور کس تاریخ کو حکومت کے حوالے کیا۔ لہٰذا  اس بارے میں ان سے کوئی وضاحت نہیں مل سکی۔

مستحقین کا کہنا ہے کہ حکومت کے اس اقدام سے انہیں ایک نئی امید ملی تھی کہ مالی مشکلات میں کسی حد تک کمی آئے گی مگر 5 ماہ گزرنے کے باوجود مختلف دفاتر کے چکر لگا لگا کر وہ تھک چکے ہیں اور ابھی تک ان کی مدد نہیں کی گئی۔

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایک معذور نوجوان نے بتایا کہ جب بھی ہم معلومات لینے جاتے ہیں تو ایک ہفتے کا وقت دے کر ہمیں واپس بھیج دیا جاتا ہے۔

نوجوان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کے اس اقدام سے خوش تو ہیں مگر متعلقہ اداروں سے ہمیں درست معلومات نہیں دی جاتیں جس کی وجہ سے ہمیں بہت پریشانی کا سامنا ہے اور آنے جانے میں بھی ہمیں شدید تکلیف اٹھانی پڑتی ہے۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر کا مقبوضہ کشمیر سے موازنہ کرنے والوں کے لیے سوچنے کا مقام ہے، وزیراعظم چوہدری انوارالحق

پاکستان میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 12 ہزار 5 سو خاندانوں کو سالانہ 5 ارب روپے فراہم کیے جاتے ہیں جبکہ بینک آف آزاد جموں و کشمیر میں سوشل پروٹیکشن فنڈ کے تحت منتقل کی گئی رقم 9 ارب روپے ہے جس سے سالانہ منافع ایک ارب 20 کروڑ روپے بنتا ہے۔ تاہم یہ رقم مستحقین کو دینے کے لیے ناکافی نظر آتی ہے۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا تھا کہ سوشل پروٹیکشن انڈومنٹ فنڈ کے تحت اسکروٹنی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور بہت جلد مستحق افراد کو امداد فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ان مستحق افراد کو آگے چل کر حکومت کی طرف سے صحت اور تعلیم کی سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp