پی سی بی غیر ملکی ہیڈ کوچز سے چھٹکارہ کیوں چاہتا ہے؟

جمعہ 15 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) غیر ملکی ہیڈ کوچز کے تجربے سے نالاں دکھائی دے رہا ہے جس کی وجہ حال ہی میں گیری کرسٹن کے ساتھ کشیدہ تعلقات اور تلخ تجربات ہیں، یہی وجہ ہے کہ پی سی بی غیر ملکی ہیڈ کوچز سے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔

ذرائع کہتے ہیں کہ پی سی بی سے اس بات کے واضح اشارے مل رہے ہیں کہ ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلسپی کا معاہدہ قبل ازوقت ختم کرکے فارغ کردیا جائے گا اور تینوں فارمیٹ میں ہیڈ کوچ پاکستان سے ہی رکھا جائے گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کرکٹ ٹیم کے غیرملکی کوچز اپنی مدت پوری کیوں نہیں کر پاتے؟

ذرائع نے بتایا کہ گیری کرسٹن نے جس طرح کرکٹ بورڈ کو ڈیل کیا وہ تجربہ حکام کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی تھا، گیری کرسٹن کا رویہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ انتہائی غیرسنجیدہ تھا۔

تاہم، اس حوالے سے کہا جارہا ہے کہ دورہ زمبابوے کے دوران پاکستانی ہیڈ کوچ کا تقرر کیا جائے گا، اور یہ تجویز بھی زیر غور ہے کہ پاکستانی ہیڈ کوچ کے ساتھ سپورٹ اسٹاف میں بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کوچ غیر ملکی ہوں گے۔

خیال رہے ذرائع نے بتایا ہے کہ جیسن گلیسپی نے بھی کچھ شرائط منوانے کی کوشش کی تھی، پی سی بی نے انکار کردیا تھا۔ انہیں یہ بتایا گیا کہ آپ کی تقرری عبوری مدت کے لیے ہے اس لیے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہ کریں، اور عہدے کا خیال رکھیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرکٹ ٹیم کے غیر ملکی کوچز مستعفی

واضح رہے ذرائع کے مطابق اگلے چند دن میں زمبابوے اور جنوبی افریقہ کے دورے کے لیے وائٹ بال ہیڈ کوچ کا اعلان کر دیا جائے گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ماضی میں پی سی بی سے منسلک رہنے والے کوچز وقار یونس، مصباح الحق، ثقلین مشتاق اور محمد حفیظ میں سے کسی کو چنا جائے گا یا کوئی نیا نام سامنے آئے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp