بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے مقامی تاجر کے 10 سالہ بیٹے کے اغوا کے خلاف انجمن تاجران نے کل کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
کوئٹہ کے مقامی تاجر کے بیٹے کو اغوا کرنے کا واقعہ جمعہ کے روز پیش آیا تھا جس کے خلاف بچے کے خاندان کے افراد مسلسل 4 روز سے احتجاج کررہے ہیں۔ دوسری جانب مغوی بچے کی بازیابی اور لواحقین سے اظہار یک جہتی کے لیے وکلا برادری بھی سراپا احتجاج ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انتظار پنجوتھا کو کس نے اغوا کیا تھا؟ سلمان اکرم راجہ نے بتادیا
بچے کے اغوا کے خلاف وکلا نے احتجاجاً عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا ہے جبکہ ڈسٹرکٹ کورٹ سے اتحاد چوک کر ریلی بھی نکالی گئی ہے جس میں مغوی بچے کی بازیابی کے لیے نعرے بازی کی گئی۔
ادھر ہفتے کے روز بلوچستان ہائیکورٹ میں کوئٹہ سے مغوی بچے کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر چیف جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کے والد کے اغوا کا مقدمہ لاہور میں درج
سماعت کے دوران انسپکٹر جنرل پولیس، ڈی آئی جی کوئٹہ، کمشنر کوئٹہ اور دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے حکام کو ہدایت کی کہ تحقیقات کے دوران تمام معاملات میں بچے کے والد کو اعتماد میں لیا جائے۔
مغوی بچے محمد مصور کو اغوا کرکے لے جانے والی گاڑی کی سی سی ٹی وی فوٹیج موصول ہوئی ہے جس میں بچے کو اغوا کرنے کی وارادت کو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ سکھر کا جواں سال بیٹا اغوا، بھاری تاوان طلب
بچے کے والدین نے ملزمان کے بارے میں معلومات دینے والے کے لیے 5 لاکھ روپے انعام کا اعلان کردیا ہے جبکہ بچے کے والدین نے بچے اغوا کے غوا کے لیے لیے استعمال ہونے والی گاڑی کی تلاش میں کوئٹہ پولیس سے مدد کی اپیل کی ہے۔