سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ اسموگ میں کمی کے باوجود لاہور سمیت پورے پنجاب میں اینٹی اسموگ گرینڈ آپریشن پوری شدت سے جاری ہے۔ گزشتہ 4دن کے دوران پنجاب بھر میں آلودگی پھیلانے والے درجنوں بھٹے اور صنعتی یونٹس مسمار ، درجنوں فیکٹریاں، کارخانے سیل کر دیے گئے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ 15نومبر کو 17 جبکہ 16 اور 17 نومبر کو زگ زیگ ٹیکنالوجی کے بغیر چلنے والے مزید 17بھٹے گرائے گئے ہیں۔ خانیوال، ملتان، رحیم یار خان، وہاڑی، سرگودھا، جھنگ، لیہ، بہاولنگر اور پاکپتن میں زگ زیگ ٹیکنالوجی کے بغیر چلنے والے بھٹوں کو گرایا گیا ہے۔ سب سے زیادہ 14بھٹے ملتان، 8لیہ میں گرائے گئے۔
مزید پڑھیں: پنجاب: اسموگ کی شدت میں کمی، ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے نئے اوقات کار کیا ہوں گے؟
سینیئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ 15نومبر کو لاہور اور گوجرانوالہ میں 20صنعتی یونٹس آلودگی پھیلانے پر مسمار کیے گئے، 16 اور 17 نومبر کو 16صنعتی یونٹس گرائے گئے۔ لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، قصور میں کارروائیاں کی گئیں۔ آلودگی پھیلانے پر 51 صنعتی یونٹس کو سربمہر کردیاگیا، فیروز والا میں اسٹیل مل بھی سیل کردی گئی۔
’لاہور میں آلودگی پھیلانے والے یونٹس کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے، 30 صنعتی یونٹس سیل اور 5یونٹس گرادیے گئے اور 4لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد نہ کرنے والے یونٹس پر بھی چھاپے مارے گئے، لاہور انٹری پوائنٹس اور سگیاں پل سمیت مختلف شاہراؤں پر گاڑیوں کی پڑتال کا عمل جاری ہے۔ تعمیراتی سامان لیجانے والی گاڑیوں کو نہ ڈھانپنے پر بھی کارروائی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسموگ کا عالمی منظرنامہ اور پاکستان کی صورتحال
’گرین لاک ڈاون والے علاقوں میں کمرشل جنریٹرز کی جانچ پڑتال، سیف سٹی کیمروں سے نگرانی بھی کی جارہی ہے، لاہور کی شاہرات پر پانی کا چھڑکاﺅ کیا جارہا ہے‘۔
پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے ای پی اے، ایڈمنسٹریشن، پولیس، ڈی سی، کمشنر کو شاباشی دیتے ہوئے کہا کہ عوام انتظامیہ، اداروں کے ہر افسر اور عملے کے ہر رُکن کو خراج تحسین پیش کریں، پوری ٹیم دن رات کام کررہی ہے۔ عوام کی جان کا تحفظ اولین ترجیح رہے گی، سب مل کر کوشش کریں گے تو اسموگ سے نجات ہوگی۔