آزاد کشمیر میں عوام کو احتجاج سے روکنے کے لیے جاری آرڈیننس کے خلاف راولاکوٹ میں احتجاجی مارچ کیا گیا، اس دوران پولیس اور مظاہرین آمنے سامنے آگئے، اور جھڑپوں میں معروف قوم پرست رہنما سردار صغیر زخمی ہوگئے۔
سردار صغیر نے جموں و کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری اور آزاد کشمیر کے نئے قانون پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈیننس 2024 کے خلاف احتجاج کی کال دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں آزاد کشمیر: عوامی احتجاج کے دوران سب انسپکٹر کی شہادت، پوسٹمارٹم رپورٹ پر سوالات اٹھ گئے
پولیس نے گزشتہ روز نیشنل عوامی پارٹی کے سربراہ سردار لیاقت حیات سمیت 4 رہنماؤں کو اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ اس قانون کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ پولیس نے 200 سے زیادہ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔
اس نئے قانون کے مطابق صرف رجسٹرڈ جماعتیں یا تنظیمیں ہی ڈپٹی کمشنر سے پیشگی اجازت کے بعد احتجاج کرسکتی ہیں، غیر رجسٹرڈ جماعتوں یا تنظیموں کو احتجاج کی اجازت نہیں ہوگی، جبکہ قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں سزا ہوگی۔
آج منگل کو دن کے وقت راولاکوٹ شہر میں مظاہرین جمع ہونے شروع ہوئے تو اسی دوران پولیس کی بھی بھاری نفری وہاں پہنچ گئی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ مظاہرین نے جواب میں پولیس پر پتھراؤ کیا تو تصادم ہوگیا اور کئی گھنٹے تک جھڑپیں جاری رہیں، اور سیاسی رہنما سردار صغیر بھی زخمی ہوگئے۔
احتجاجی مظاہرین نے پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈیننس 2024 اور اس کے خلاف احتجاج کرنے پر درج کی گئی ایف آئی آر کو نذر آتش کردیا۔
ان جھٹرپوں کے دوران سوشل میڈیا پر یہ افواہ پھیلی کہ مظاہرین نے کچھ پولیس اہلکاروں کو اغوا کرلیا ہے، تاہم عینی شاہدین کے مطابق ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھٹرپوں کے دوران کچھ پولیس اہلکار شیخ زید اسپتال کے گیٹ کے سامنے پھنس گئے تھے، یہ پولیس اہلکار مقامی نہیں تھے اور انہیں راستوں کا علم بھی نہیں تھا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ مظاہرے میں موجود سیاسی کارکنوں نے مشتعل ہجوم سے پولیس اہلکاروں کو بچایا اور ایک گاڑی میں سوار کرکے ڈسٹرکٹ کمپلیکس بھیجا۔
دوسری جانب پونچھ ڈویژن کے کمشنر سردار وحید خان اور ڈی آئی جی شہریار سکندر نے راولاکوٹ میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بغیر اجازت احتجاج یا ریلی منعقد کی جائے گی تو شرکا کے خلاف مقدمہ درج ہوگا، کسی کو قانون کو ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد آزاد کشمیر میں ہڑتال اور احتجاج ختم کرنے کا اعلان
انہوں نے کہاکہ حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے جاری حالیہ پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈیننس 2024 پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔