گلگت بلتستان کے شہر سوست اور پاک چین سرحد سے وابستہ تاجر برادری کسٹمز حکام کی جانب سے عائد کردہ مختلف پابندیوں کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہے۔
سوست کے رہائشی اور چین کے ساتھ تجارت سے وابستہ علی نذر نے وی نیوز کو بتایا کہ رواں برس جنوری سے ان کی گاڑیاں سوست ڈرائی پورٹ پر پھنسی ہوئی ہیں اور کلیئر نہیں ہو سکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوست پورٹ پر مبینہ بدانتظامی، سینکڑوں مال بردار گاڑیاں کلیئر نہ ہوسکیں
’رواں سال تجارت معمول کے مطابق نہیں ہو سکی حالانکہ حکومت نے پاک چین راہداری کو ہر موسم میں کھلا رکھنے کا اعلان کیا تھا، لیکن برفباری اور سڑکوں کی صفائی نہ ہونے کے باعث سرحد کے بند ہونے کا خدشہ الگ ہے۔‘
ذرائع کے مطابق چین کی جانب سے 4.5 ٹن سے کم وزن کی لوڈر گاڑیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، جس کے بعد چھوٹے کاروباری افراد کو مزید مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: تاجروں کا دھرنا ختم ، پاک چین سی پیک روڈ 17 دن بعد ٹریفک کے لیے بحال
علی نذر کے مطابق پاک چین سرحد سے جڑے کاروبار سے وابستہ تاجروں کا سامان کئی مہینوں سے سوست ڈرائی پورٹ پر پڑا ہوا ہے، جبکہ گاڑیوں کے کرایوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس سے ان کی مالی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔
ہنزہ چیمبرآف کامرس کے صدر رحمت علی نے بھی تصدیق کی ہے کہ ایف ڈبلیو او کی جانب سے سڑکوں سے برف ہٹانے کے لیے کوئی انتظام موجود نہیں ہے، دوسری جانب برفباری اور پورٹ حکام کی سست روی کے باعث گاڑیاں سوست پورٹ پر پھنس گئی ہیں، اور تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہیں۔
مزید پڑھیں: تاجروں کا دھرنا ختم ، پاک چین سی پیک روڈ 17 دن بعد ٹریفک کے لیے بحال
گلگت بلتستان انویسٹمنٹ بورڈ کے سابق صدر راجہ نظیم الامین نے وی نیوز کو بتایا کہ گلگت بلتستان کے ایک وفد نے حال ہی میں چین کے دورے میں چند اہم معاہدے طے کیے ہیں، جن میں پاک چین راہداری روڈ کو پورا سال کھلا رکھنا بھی شامل ہے۔
’ان معاہدوں میں پاک چین راہداری روڈ کو آل ویدر بنانے اور پورا سال کھلا رکھنے کا فیصلہ بھی شامل ہے، سوائے ان چند دنوں کے جب برفباری زیادہ ہو، گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے چینی حکومت سے مشاورت سے پیش رفت کی جارہی ہے۔‘
مزید پڑھیں: نیشنل لاجسٹکس سیل نے چین کے لیے کارگو سروس کا آغاز کر دیا
گلگت بلتستان کے تاجروں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ سرحدی علاقے میں شاہراؤں سے برف ہٹانے کے فوری انتظامات کیے جائیں اور پابندیوں کو ختم کر کے تجارت کو دوبارہ معمول پر لایا جائے، ورنہ پاک چین سرحد سے منسلک کاروبار مزید متاثر ہوگا۔