پاکستانی تاجر جس نے چینی کمپنی کو معدنیات کے بجائے 11کروڑ کی مٹی بیچ ڈالی، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔ چینی کمپنی نے الزام عائد کیا کہ تاجر نے 11کروڑ کے عوض 60کنٹینرز میں مٹی اور بجری ڈال کر بھیج دی۔
ایف آئی اے کے مطابق سید ذیشان افضل بلگرامی جو میسرز ڈونزو ٹریڈرز کے مالک ہیں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ایف آئی آر فوجداری انکوائری کے بعد درج کی گئی ہے جو ایک چینی درآمد کنندہ کمپنی جیانگسو پراونشل فارن ٹریڈ مس کورائن چن کی شکایت پر کی گئی۔ ملزم ذیشان کو آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع ان کے دفتر سے گرفتار کیا گیا۔
مزید پڑھیں: بھارتی کمپنی ویکون گروپ کے سربراہ گورو سریواستو کی دھوکا دہی کیسے بے نقاب ہوئی؟
ایف آئی آر کے مطابق ملزم سید ذیشان افضل بلگرامی نہ صرف برآمدی دھوکا دہی کا مرتکب ہوا بلکہ اپنے حق میں ایل سی پر عمل درآمد کے لیے جعلی، من گھڑت اور بوگس دستاویزات پیش کرکے بینکنگ فراڈ کا بھی ارتکاب کیا، ملزم نے نا صرف چینی درآمد کنندہ کو دھوکا دیا بلکہ قوم و ملک کا نام بھی بدنام کیا۔
مقدمے کے مطابق واقعہ کچھ یوں پیش آیا کہ ملزم سید ذیشان افضل بلگرامی اور چینی درآمد کنندہ جیانگسو پراونشل فارن ٹریڈ کارپوریشن نے 17 جنوری 2024 کو ایک معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت ڈانزو ٹریڈرز کراچی نے 1500 میٹرک ٹن کروم ایسک چین میں مذکورہ چینی کمپنی کو درآمد کرنا تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مکہ مکرمہ میں حج دھوکا دہی میں ملوث 4 افراد گرفتار
تاہم،11 فروری کو ڈونزو ٹریڈرز نے کراچی کی بندرگاہ سے زنجانگ چائنا کی بندرگاہ پر کنٹینرز کی کھیپ بھیجی جس میں قیمتی دھات کروم ایسک کی بجائے مٹی، بجری اور پتھر بھرے ہوئے تھے اور بینک میں انسپکشن سرٹیفکیٹ آف کوالٹی اور ویٹ جمع کی جعلی اور بوگس دستاویزات جمع کرائیں۔
واضح رہے مذکورہ کھیپ چین پہنچنے سے پہلے ہی ملزم سید ذیشان افضل بلگرامی نے اپنی کمپنی کے بینک اکاؤنٹ میں رکھے ہوئے مذکورہ ایل سی کو دھوکا دہی سے انجام دیا۔