شاہراہِ قراقرم کیوں بند کردی گئی؟ مسافروں کا شاہراہ پر دھرنے کا دوسرا روز

ہفتہ 23 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شاہراہِ قراقرم مختلف مقامات پر بند ہونے کے باعث مسافر شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق تتا پانی کے مقام پر رات گئے لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہوگئی ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ زیادہ ہونے کے باعث بحالی کے کام میں مشکلات کا سامنا ہے، اور تاحال مرمت کا کام شروع نہیں کیا جا سکا۔

اسی دوران، کوہستان کے علاقے بھاشا میں عوام نے اپنے مطالبات کے حق میں شاہراہ پر دھرنا دے رکھا ہے، جس کے باعث شاہراہ دوسرے روز بھی بند ہے۔

مزید پڑھیں: شاہراہ قراقرم پر سفر کرنے والوں کو کون سے خطرات کا سامنا رہتا ہے؟

دھرنے کے سبب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں، اور مسافر شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرین سے بات چیت جاری ہے تاکہ جلد از جلد شاہراہ کو کھولا جاسکے۔

شاہراہ کی بندش کے باعث نہ صرف مسافر بلکہ ضروری اشیاء کی ترسیل بھی متاثر ہو رہی ہے۔ خواتین سمیت بیمار افراد بھی روڈ کی بندش کی وجہ سے روڈ پر بے یارومدگار گزشتہ روز سے پڑے ہیں۔

مقامی انتظامیہ اور پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور امدادی کاموں میں تعاون کریں تاکہ ٹریفک کی روانی بحال کی جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور چین کو ملانے والی شاہراہِ قراقرم لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کے لیے بند

مزید اطلاعات کے مطابق  پتھر گرنے کے واقعات کی وجہ سے روڈ کی بحالی کا عمل جاری ہے، انتظامیہ کی جانب سے جلد از جلد کام مکمل کرنے کا کہا گیا ہے۔

مسافروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شاہراہِ قراقرم کی مرمت اور بحالی کے عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ ان کے سفری مسائل کا حل ممکن ہو سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp