سندھ ہائیکورٹ نے اپنا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر ڈاکٹرعارف علوی کا ڈینٹل کلینک سیل کرنےکا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ڈاکٹر عارف علوی کا کلینک سیل کرنے سے متعلق اپنے تحریری فیصلہ میں کہا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کلینک سیل کرنےسے قبل درخواست گزار کو نوٹس نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں:سابق صدر عارف علوی کا ڈینٹل کلینک سیل کردیا گیا
سندھ ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے درخواست گزار کوصفائی کاموقع بھی فراہم نہیں کیا، درخواست گزار کو صفائی کا موقع نہ دینابنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
اتھارٹی کو ڈینٹل کلینک فوری ڈی سیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹرعارف علوی کو پلاٹ کی حیثیت کی تبدیلی کے لیے 10 روز میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مزید پڑھیں:سابق صدر عارف علوی کا کلینک سیل ہونے کا معاملہ، سندھ ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا
سندھ ہائیکورٹ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے ڈاکٹر عارف علوی کی اس ضمن میں دائر کردہ درخواست پر 45 روز میں فیصلہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کراچی کے علاقے سندھی مسلم سوسائٹی میں واقع سابق صدر پاکستان عارف علوی کا ڈینٹل کلینک رواں برس 3 اکتوبر کو سیل کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: عارف علوی پھر سے ڈینٹسٹ بن گئے
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ڈینٹل کلینک رہائشی بنگلے میں قائم ہونے پرڈاکٹرعارف علوی کو مراسلہ بھیج کر خبردارکیا گیا تھا تاہم اس پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا، جس کے باعث اسے سیل کردیا گیا ہے۔
کلینک سیل کیے جانے کے اس عمل کیخلاف ڈاکٹر عارف علوی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس ظفر احمد راجپوت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر 21 اکتوبر کو اپنا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔