وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے مظاہرین سے نمٹنے کے لیے تمام اختیارات پولیس کو دے دیے ہیں، کسی صورت جانی نقصان نہیں چاہتے، گولی کا جواب گولی سے دینا آسان تھا، پہلی ترجیح ریڈ زون کا تحفظ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:4 رینجرز اہلکاروں کی شہادت کے بعد اسلام آباد میں فوج طلب، شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم
منگل کو ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ مظاہرین کی طرف سے شدید آنسو گیس کے شیل اور پتھراؤ کیا جا رہا ہے، ہماری اولین ترجیح ریڈ زون ہے، اس کے تحفظ کے لیے انسپکٹر جنرل اسلام آباد ( آئی جی) کو مظاہرین سے نمٹنے کے لیے تمام اختیارات سونپ دیے گئے ہیں۔
آئی جی اسلام آباد کو اختیار دے دیا ہے وہ جیسے چاہیں ان سے نپٹیں، محسن نقوی pic.twitter.com/h4pEugd4IZ
— WE News (@WENewsPk) November 26, 2024
محسن نقوی نے کہا کہ اس وقت بیلا روس کے صدر ریڈ زون میں چند میٹر کی دوری پر ہیں اور ملک میں افراتفری کی کیفیت ہے، ہماری اولین ترجیح مہمان کی حفاظت ہے، یہ لوگ ملک کی بدنامی چاہتے ہیں، ہم ایسا نہیں ہونا دیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی مظاہرین نے بڑے بڑے پنکھے ساتھ رکھے ہوئے ہیں اورپولیس پر شدید آنسو گیس کی شیلنگ کی جا رہی ہے، مظاہرین کے پاس ہتیھار ہیں جو کھلے عام فائرنگ کر رہے ہیں اس کے ویڈیو کلپس آ چکے ہیں، میڈیا کے لیے بھی جاری کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:احتجاج کی آڑ میں پرتشدد کاروائیوں میں پولیس اور رینجرز اہلکار شہید، سرکاری املاک کو نقصان
ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت بات چیت کرنے کے لیے تیار ہے لیکن ان کی کوئی خفیہ لیڈر شپ ہے جو سارے فیصلے کرتی ہے، گزشتہ روز بھی احتجاج کو ’ڈی چوک‘ کی بجائے سنگجانی منتقل کرنے پر اتفاق ہو چکا تھا لیکن پھر یہ لوگ اپنے فیصلے سے ہٹ گئے۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ مظاہرین پوری طرح مسلح ہیں، آنسو گیس کا ایک شیل 4000 ہزار روپے کا آتا ہے، ہمیں بتایا جائے خیبر پختونخوا حکومت اگرساری فنڈنگ نہیں کرتی تو آنسو گیس کے شیل کسی اور کو تو استعمال کرنے کی اجازت ہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کھلے عام فائرنگ کر رہے ہیں، اس وقت تک ان کے تشدد سے رینچرز کے 4 جوان اور پنجاب پولیس کا ایک جوان شہید ہو چکا ہے اور سینکڑوں شدید زخمی ہیں۔
وزیر داخلہ نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کے مارچ کے ساتھ 2 ہزار افراد باقاعدہ تربیت یافتہ ہیں، حکومت اس بات کا پتا لگائے گی کہ یہ 2 ہزار تربیت یافتہ لوگ کون ہیں؟
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی نے دھرنے کے لیے جگہ دینے کی پیشکش مسترد کردی، مذاکرات میں ڈیڈلاک
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم مظاہرین پر فائر کھول دیتے تو کوئی آگے نہ بڑھتا، ہم لاشیں نہیں گرانا چاہتے نہ ہی فائرنگ کرناچاہتے ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں محسن نقوی نے کہا کہ پی ٹی آئی والے صرف وقت حاصل کرنے کے لیے مذاکرات کرتے ہیں، فیصلے بھی ہو جاتے ہیں، بعد میں یہ فیصلے مانتے ہی نہیں، احتجاج کو سنگجانی لے جانے کا فیصلہ ہو گیا تھا لیکن ان کی کوئی خفیہ لیڈر شپ ہے جو سارے فیصلے کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریڈ زون کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، ریڈ زون کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اور مظاہرین سے نمٹنے کے لیے مکمل اختیارات آئی جی اسلام آباد کو سونپ دیے ہیں، وہ ان سے کس طرح نمٹتے ہیں اب یہ ان کا اپنا اختیار ہے، اس کے لیے حکومت بھرپور تعاون کرے گی۔