وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز خان بگٹی نے حکام کو صوبے میں تعلیم اور صحت سے متعلقہ منصوبوں کے کام کی رفتار بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔
کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے زیرصدارت ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا جس میں محکمہ ترقیات و منصوبہ بندی کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص وسائل و اخراجات پر وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: سینکڑوں خالی آسامیاں محکمہ صحت کی زبوں حالی کا سبب بن گئیں
وزیراعلیٰ بلوچستان نے محکمہ تعلیم اور صحت کے منصوبوں پر عمل درآمد میں تاخیر پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے ضلع واشک کے لیے 5 سالہ ترقیاتی منصوبوں پر اتفاق کرتے ہوئے حکام کو جامع حکمت عملی مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پی ایس ڈی پی میں ہونے والی کمی بیشی کو درست کرکے بہتر بنایا جائے، پی ایس ڈی پی میں شفافیت اور عوامی ضروریات کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ تعلیم بلوچستان اور ڈبلیو ایف پی کے درمیان طلبا کو فری کھانا دینے کا معاہدہ
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ماضی کی غلط روایات کو ختم کرکے پی ایس ڈی پی کے لیے مختص وسائل کو عوامی ضروریات سے ہم آہنگ کیا جائے، پی ایس ڈی پی کی شفافیت کا جائزہ لینے کے لیے جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائی جائے اور ہر مرحلے پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔
انہوں نے محکمہ ترقیات و منصوبہ بندی کو ہدایت کی کہ کمیشن یا ذاتی مفادات پر مبنی کوئی بھی اسکیم پی ایس ڈی پی کا حصہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ’بابو‘ کسی بھی خلاف ضابطہ اقدام میں ملوث پایا گیا تو سخت کارروائی ہوگی۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے ثمرات عام بلوچستانی تک پہنچنے ضروری ہیں۔ اجلاس میں صوبائی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی میر ظہور احمد بلیدی، وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے علاوہ سینیئر حکام نے شرکت کی۔