پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ویمن ونگ کی صدر کنول شوزب پشاور کو موجود حالات میں سیاسی قبلہ قرار دیتے ہوئے کہتی ہیں کہ اسلام آباد مارچ کے دوران ان کا قافلہ ’ڈی چوک‘ پہنچا بھی نہیں کہ ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:انسداد دہشتگردی عدالت نے گرفتار پی ٹی آئی کے 281 حامیوں کو شناخت پریڈ کے لیے اڈیالہ جیل بھیج دیا
کنول شوزب پارٹی خواتین رہنماؤں خدیجہ شاہ، عالیہ حمزہ اور دیگر کے ہمراہ راہ داری ضمانت کے لیے پشاور ہائیکورٹ آئیں اور دراخوست دائر کر دی۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے اور پارٹی کی دیگر خواتین کے خلاف ’ایف آئی آرز‘ درج کی گئی ہیں۔ پنجاب اور اسلام آباد میں ان کے خلاف ایسی ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں جنہیں دیکھ کر ہی ہنسی آتی ہے۔
پشاور ہائیکورٹ سے انصاف کی امید
کنول شوزب نے کہا کہ پہلی بار پشاور ہائیکورٹ آئی ہوں اور پشاور ہائیکورٹ سے انصاف کی امید ہے۔ کنول شوزب کا کہنا تھا کہ دیگر جن صوبوں میں ایف آئی آرز درج ہیں، وہاں انصاف کی باتیں تو ہوتی ہیں لیکن کوئی انصاف دیتا نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:ڈی چوک احتجاج: عمران خان اور بشریٰ بی بی سمیت 96 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری
انہوں نے کہا کہ پولیس کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کے جان و مال کی حفاظت کرے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پولیس صرف جھوٹی ایف آئی آرز درج کرنے میں مصرف ہے۔
بچوں اور ماں کے ساتھ پشاور آئی ہوں
کنول شوزب نے کہا کہ ان کے خلاف سیاسی انتقام جاری ہے اب تک وہ 44 کیسز کا سامنا کر چکی ہیں۔ اہل خانہ کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے ان کے آبائی گھر کو تباہ کر دیا گیا ہے اس لیے وہ بچوں اور ماں کو لے کر پشاور آئی ہیں۔
پاکستانی حقیقی آزادی کے لیے نکلے تھے
کنول شوزب نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاجی مارچ میں پاکستانی نکلے تھے۔ وہ پاکستان کے لیے اور حقیقی آزادی کے لیے نکلے لیکن ان کے ساتھ کیا ہوا سب نے دیکھ لیا‘۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی احتجاج: کے پی پولیس کے وسائل استعمال ہوئے یا نہیں؟ تحقیقات جاری
ان کا کہنا تھا کہ ’ڈی چوک‘ میں سب کو احتجاج کی اجازت دی گئی لیکن ان کے پرامن احتجاج پر گولیاں چلائی گئیں اور کارکنان اور رہنماؤں پر اسلحہ لانے اور پرتشدد احتجاج کا الزام لگا کر مقدمات درج کیے گئے ہیں لیکن وہ ڈرنے والے نہیں بلکہ مقابلہ کریں گے۔
ہمارا سوال ہے، گولیاں کیوں چلائی گئیں؟
راہداری ضمانت کے لیے پشاور ہائیکورٹ آنے والی پی ٹی آئی کی خاتون رکن عالیہ حمزہ مالک نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ’ڈی چوک‘ احتجاج پرامن تھا کہ ان کے خلاف کارروائی ہوئی۔ ’ہمارا ایک ہی سادہ سا سوال ہے کہ پرامن احتجاج کرنے والے پاکستانیوں پر گولیاں کیوں چلائی گئیں‘۔
انہوں نے کہا پی ٹی آئی کے کارکنان پاکستان اور عمران خان کے لیے نکلے تھے۔ ’پی ٹی آئی میں قائد صرف عمران خان ہیں اور ورکرز ہیں‘۔