پی ٹی آئی احتجاج: کے پی پولیس کے وسائل استعمال ہوئے یا نہیں؟ تحقیقات جاری

پیر 2 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کے احتجاجی مارچ میں مبینہ طور پر خیبرپختونخوا پولیس کے پاس موجود آنسو گیس کے شیل استعمال کرنے کا الزام لگانے پر صوبائی پولیس نے تحقیقات شروع کردیں۔

خیبرپختونخوا پولیس کے سرکاری اسٹاک سے آنسو گیس کے شیل پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران استعمال ہوئے ہیں یا نہیں؟ اس حوالے سے محکمانہ تحقیقات کی جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ڈی چوک احتجاج: عمران خان اور بشریٰ بی بی سمیت 96 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری

سینٹرل پولیس آفس پشاور نے سینیئر پولیس آفیسر اے آئی جی لاجسٹک کو ذمہ داری دیتے ہوئے مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق تفتیشی آفیسر کو کہا گیا ہے کہ 24 نومبر سے پہلے اور بعد کا ڈیٹا حاصل کرکے دیکھا جائے کہ کون سے ضلع سے شیل اسلام آباد مارچ میں استعمال ہوئے۔ اس کے علاوہ ان کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ ہر ضلع میں اسٹاک کا جائزہ لیا جائے۔

ذرائع نے بتایا کہ سینٹرل پولیس آفس کی جانب سے تمام ریجنل پولیس آفیسرز کو بھی مراسلہ ارسال کیا گیا ہے کہ اپنے متعلقہ اضلاع کا ڈیٹا شیئر کیا جائے۔

یکم نومبر تک کتنا اسٹاک موجود تھا؟

پولیس کے مطابق 24 نومبر کے پی ٹی آئی احتجاج میں پولیس کے پاس موجود آنسو گیس کے شیل استعمال ہوئے یا نہیں، اس کی تحقیقات جاری ہیں، اور اس سلسلے میں ابتدائی طور پر احتجاج سے پہلے اسٹاک میں موجود آنسو گیس کے شیلز کا ڈیٹا جاری کردیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق احتجاج سے قبل یکم نومبر تک کے سی پی او کے اسٹاک میں 2 ہزار 955 گیس گنز موجود تھیں۔

دستاویزات کے مطابق پولیس کے پاس طویل رینج کے 75 ہزار 357 شیل جبکہ مختصر فاصلے کے شیلز کی تعداد 42 ہزار 661 تھی۔ جبکہ گیس ماسک کی تعداد 4 ہزار 298 تھی۔

پولیس حکام کے مطابق آڈٹ کے اگلے مرحلے میں 2 نومبر سے 30 دسمبر تک اسٹاک کی تفصیلات اکٹھی کی جارہی ہیں، جس سے پتا چل جائے گا کہ کتنی تعداد میں شیل استعمال ہوئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق صوبائی پولیس نے محکمانہ تحقیقات کا فیصلہ اس وقت کیا جب وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت پر دھرنے کے دوران وفاق کے خلاف صوبائی پولیس کے شیل استعمال کرنے کا الزام عائد کیا۔

پولیس حکام کے مطابق احتجاج سے قبل آئی جی پولیس نے احتجاج کے دوران پولیس کو صوبے کی حدود سے باہر ڈیوٹی نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ تاہم ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس تربیت یافتہ افراد نے آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔

یہ بھی پڑھیں ڈی چوک احتجاج: گرفتار سرکاری ملازمین کی رہائی پر بونس، پروموشن اور چھٹیوں کا وعدہ

پولیس حکام کا کہنا ہے اگر کوئی بھی آفیسر اس میں ملوث پایا گیا، تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp