سعودی وزارت داخلہ نے ملک میں منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت کی سرگرمیوں کے خلاف بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایک مجرمانہ نیٹ ورک کو بے نقاب کیا ہے جو مقامی شہد کی آڑ میں منشیات اسمگل کرنے میں ملوث تھا۔ وزارت نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی وزارت کو موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی۔
وزارت کے مطابق اس نیٹ ورک کے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جن میں چار غیرملکی (مصری شہریت) اور ایک سعودی شہری شامل ہے۔ ان افراد نے اپنی مجرمانہ کارروائیوں کے تحت شہد کے کاروبار کی آڑ میں منشیات اسمگل کرنے کی کوشش کی۔
مزید پڑھیں: فیفا فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی سعودی عرب کو ملنے پر پیٹرسن کیوں خوش ہیں؟
تفصیلات کے مطابق ملزمان نے نشہ آور گولیاں شہد کے خلیوں کے ذریعے اسمگل کرنے کی کوشش کی، جسے بعد میں سعودی عرب کے علاقے جازان میں منتقل کر کے فروخت کیا جانا تھا۔ حکام نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے جازان کے علاقے میں ان مجرموں کو گرفتار کر کے منشیات قبضے میں لے لیں اور انہیں مزید قانونی کارروائی کے لیے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا۔
وزارت داخلہ نے اس موقع پر واضح کیا ہے کہ وہ ملک کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش کو ناکام بنائے گی اور ایسے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھے گی۔ وزارت نے عوام کو یقین دلایا کہ وہ مملکت کی سرزمین اور اس کے نوجوانوں کو منشیات جیسے خطرناک عناصر سے محفوظ رکھنے کے لیے پوری طرح چوکس ہے۔
مزید پڑھیں: نومبر 2024؛ بشریٰ بی بی کا سعودیہ سے متعلق بیان
وزارت داخلہ نے تمام شہریوں اور مقیم افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع فوری طور پر حکام کو دیں تاکہ مجرموں کے خلاف بروقت کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔