غزہ میں فلسطین کی انسانی حقوق کی مقامی تنظیموں نے اقوام متحدہ کے امدادی اداروں سے تعلقات منقطع کردیے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں ایک بار پھر تیزی دیکھنے میں آئی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 38 افراد شہید اور 203 زخمی ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے مذاکرات جاری، حماس 2 اہم شرائط سے دستبردار
اسرائیل نے کمال عدوان اسپتال کو ایک بار پھر نشانہ بنایا ہے، جبکہ وسطی اور جنوبی غزہ میں سیف زون سمجھے جانے والے علاقے میں قائم کیے گئے کیمپس پر بھی اسرائیل نے بارود برسایا ہے جس سے کئی معصوم فلسطینی شہری شہید ہوگئے ہیں۔
یاد رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل کی جارحیت سے 45 ہزار سے فلسطینی شہری شہید اور ایک لاکھ 7 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
’اسرائیلی حکام شمالی غزہ کے لیے امدادی مشنز کو روک رہے ہیں‘
دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام اب بھی شمالی غزہ کے لیے امدادی مشنز کو کام کرنے سے روک رہے ہیں، جن میں خوراک اور پانی لے جانے والے 3 امدادی قافلے بھی شامل ہیں، جنہیں منگل کو غزہ میں داخلے سے روک دیا گیا تھا۔
فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں کے اقوام متحدہ کے اداروں کے ساتھ روابط منقطع
فلسطین میں مقامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ روابط ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، کئی فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کے ساتھ روابط معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ، شہید نواسی کو ’روح کی روح‘ کہنے والے بزرگ خود بھی جام شہادت نوش کرگئے
ایک درجن سے زائد تنظیموں نے اقوام متحدہ کے نمائندے ایلس ایڈورڈز کو ایک کھلے میں لکھا۔ ’ہم ایسے عمل میں شریک نہیں رہ سکتے جو فلسطینیوں کے حقوق کے لیے فعال کردار ادا کرنے میں ناکام ہو۔‘