پاکستان کے پاس ایسا کوئی میزائل نہیں جو امریکا کو نشانہ بنا سکے، الزامات من گھڑت ہیں، دفاعی ماہرین

جمعہ 20 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دو روز قبل پاکستان کے میزائل سسٹم کو سپلائی دینے والی 4 کمپنیوں پر امریکا کی جانب سے پابندیاں عائد کی گئیں اور گزشتہ روز امریکی تھنک ٹینک کارنیگی انڈومنٹ سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن کے قومی سلامتی کے نائب مشیر جان فائنر نے کہاکہ پاکستان نے ایسے میزائل بنا لیے ہیں جو اُسے بڑی راکٹ موٹرز کے ذریعے تجربات کرنے کی صلاحیت دیتے ہیں اور اگر یہ سلسلہ جاری رہتا ہے تو پاکستان کے پاس جنوبی ایشیا سے باہر بھی اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت آ جائے گی جس میں امریکا بھی شامل ہے۔

تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان کے میزائل سسٹم کی حد کیا ہے؟ کیا پاکستان کے پاس امریکا کو نشانہ بنانے والے میزائل ہیں؟ اور بھارت کے مقابلے میں پاکستان کی میزائل دفاعی صلاحیت کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پاکستانی میزائل امریکی اہداف کو بھی نشانہ بناسکتے ہیں، امریکا

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صرف امریکا کا دوغلاپن اور دہرے معیارات ہیں جو بھارت کے مقابلے میں پاکستان کی دفاعی صلاحیت اُس کو کھٹکتی ہے۔ پاکستان ایک ذمے دار ملک ہے جبکہ بھارت میں افزودہ یورینیم چوری ہونے کے واقعات ہو چُکے ہیں۔

باقی اسلامی ملکوں کو تباہ کرکے اب ٹارگٹ پاکستان ہے، بریگیڈیئر (ر) حارث نواز

بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) حارث نواز نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ امریکا کا الزام بالکل من گھڑت، بے بنیاد اور یکطرفہ ہے۔ ہمارے میزائلوں کی تو زیادہ سے زیادہ رینج تین ساڑھے تین ہزار کلومیٹر جبکہ بھارتی میزائل اگنی فور کی رینج 10 ہزار کلومیٹر ہے لیکن پابندیاں ہم پر لگ رہی ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان اسلامی دنیا کا واحد ملک ہے جس کے پاس نیوکلیئر ٹیکنالوجی اور میزائل سسٹم ہے جس سے اسرائیل کو خطرہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسرائیل کے اردگرد اںہوں نے تمام ممالک کو تباہ کر دیا، ایران کو محدود کردیا ہے اور اب اُن کا ہدف پاکستان ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا میزائل سسٹم تو بھارت کے لیے ہے کیونکہ بھارت ہمارے ملک میں بلوچستان، کشمیر اور خیبرپختونخوا کے اندر کیا کچھ کرتا ہے۔

حارث نواز نے کہاکہ دنیا ہمارے کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کو مانتی ہے جبکہ بھارت کے کمانڈ اینڈ کنڑول نظام کی حالت یہ ہے کہ اُنہوں نے براہموس میزائل فائر کیا جو مریدکے میں گرا۔ کئی بار بھارتی افزودہ یورینیم نیپال اور سری لنکا میں بیچتے ہوئے پکڑے گئے ہیں لیکن پاکستان میں آج تک کبھی ایسا واقعہ نہیں ہوا۔

امریکہ پابندیوں سے کیا پاکستان کا میزائل سسٹم متاثر ہو سکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں بریگیڈیئر حارث نواز نے کہاکہ اس سے کچھ فرق نہیں پڑے گا۔ ہمارا میزائل نظام زیادہ تر خودساختہ ہے اور بہت کم ہمیں بیرونی ممالک سے مدد کی ضرورت پڑتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ امریکا کو اپنا دوغلا پن اور دہرے معیار ختم کرنے چاہییں اور اس کے لیے قومی اسمبلی مشترکہ اجلاس بُلا کر یک زبان ہوکر اِن پابندیوں اور اس طرح کے بیانات کو مسترد کرے۔

ان پابندیوں کی کوئی سیاسی وجہ ہو گی جو جلد سامنے آ جائے گی، خالد نعیم لودھی

جنرل (ریٹائرڈ) خالد نعیم لودھی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے پاس کوئی ایسا میزائل نہیں جس کی رینج میں امریکا آتا، واشنگٹن کا یہ الزام مجھے تو سرے سے من گھڑت لگتا ہے۔

انہوں نے مذکورہ امریکی الزام کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہاکہ آنے والے چند ہفتوں یا چند مہینوں میں یہ بات سامنے آ جائے گی کہ امریکا نے پاکستان پر ایسا الزام کیوں لگایا۔ جہاں تک مجھے سمجھ آتی ہے، اس کی کوئی سیاسی یا کوئی اور وجہ ہو سکتی ہے لیکن یہ وجہ بالکل بھی نہیں جو بیان کی گئی ہے۔

جنرل (ر) خالد نعیم لودھی نے کہاکہ ممکن ہے پاکستان کسی ایسی راکٹ ٹیکنالوجی کو ڈویلپ کررہا ہو جس کے ذریعے سے وہ خلا میں سیٹلائٹس بھیج سکے۔ کیونکہ اس وقت تک پاکستان چین کے ذریعے سے خلا میں راکٹ بھیجتا ہے۔ انہوں نے امکان ظاہر کیاکہ ہو سکتا ہے کہ ایسی کسی ٹیکنالوجی کے بارے میں امریکا پاکستان کو لے کر اپنی پریشانی ظاہر کررہا ہو۔

جنرل لودھی نے کہاکہ پاکستان کا سارا میزائل سسٹم بھارت کے لیے مخصوص ہے اور بھارت کا کوئی کونہ پاکستانی میزائلوں کی رینج سے باہر نہیں۔ اب اس رینج میں اگر کوئی دوسرا ملک آتا ہو تو کچھ کہا نہیں جا سکتا لیکن امریکا تو بالکل اس رینج میں نہیں آتا، وہ تو ہم سے بہت دور ہے اور ہمارے پاس ایسا کوئی میزائل نہیں جو امریکا کو ہٹ کر سکے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کو ایسا میزائل بنانے کا فائدہ بھی کوئی نہیں نہ خواہ مخواہ میں ایسی بحث کو جنم دینا کسی بھی طرح سے پاکستان کے مفاد میں ہے۔ مجھے تو یہ بالکل سیاسی معاملہ لگتا ہے اور اس سلسلے میں امریکا کے مطالبات بھی جلد سامنے آ جائیں گے۔ امریکا نے یہ جو پابندیاں لگائی ہیں یہ علامتی ہیں، اُس نے پاکستان کے بارے میں اپنی خفگی کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں تحریک انصاف پر پابندی کے حکومتی فیصلے پر امریکا کا اظہار تشویش

کیا امریکی پابندیوں سے پاکستان کا میزائل نظام متاثر ہو سکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں جنرل لودھی کا کہنا تھا کہ ایسا بالکل بھی نہیں کیونکہ ہمارا نظام کسی ملک پر منحصر نہیں۔ اُس میں کئی ممالک سے کئی کمپنیوں کے سپلائرز آتے ہیں اور ایسا نہیں کہ 4 پاکستانی کمپنیوں پر پابندی سے پاکستان کا میزائل نظام متاثر ہو جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp