اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی کامیاب سرجری کے بعد ان کے جسم سے پروسٹیٹ کو نکال دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، یروشلم کے ہداسہ اسپتال کے ڈاکٹروں نے نیتن یاہو کی اتوار کو ہونے والی سرجری کو کامیاب قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں اب کینسر یا کسی اور مہلک بیماری کا خطرہ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو میں پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص، سرجری شیڈول
سرجری کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ان کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ وہ مکمل طور پر الرٹ ہیں اور انہیں میزائل پروف بحالی مرکز لے جایا گیا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ نیتن یاہو اگلے 7 دن تک ڈاکٹروں کی نگرانی میں رہیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، نیتن یاہو کو حالیہ برسوں میں صحت کے مسائل کا سامنا رہا ہے، انہیں مارچ میں ہرنیا کی سرجری اور جولائی میں پیس میکر لگوانے کے بعد نیتن یاہو کے لیے پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص اس سال ان کی صحت سے متعلق تیسرا چیلنج ہے۔
75 سالہ نیتن یاہو کا شمار دنیا کے عمر رسیدہ ترین رہنماؤں میں ہوتا ہے۔ 82 سالہ امریکی صدر جو بائیڈن، نومنتخب امریکی صدر 78 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ، برازیل کے 79 سالہ صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا اور 88 سالہ پوپ فرانسس کو بھی اپنی عمر کی وجہ سے صحت کے مسائل کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو پھنس گئے، سیکیورٹی، انٹیلی جنس سربرہان اور وزرا نے حماس کے ساتھ جنگ بندی ناگزیر قرار دیدی
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو میں تیسرے درجے کے پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد اتوار کو ان کی سرجری شیڈول کی گئی تھی۔
نیتن یاہو کا مقدمہ سننے والے ججوں نے اتوار کے روز ان کے وکیل کی طرف سے اس ہفتے طے شدہ 3 دن کی سماعت منسوخ کرنے کی درخواست منظور کی تھی۔ ان کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ سرجری کے لیے نیتن یاہو کو مکمل طور پر بے ہوش کیا جائے گا اور وہ ’کئی دن تک‘ اسپتال میں داخل رہیں گے۔
قبل ازیں، اسرائیلی وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 75 سالہ بینجمن نیتن یاہو کا حال ہی میں ہداسہ اسپتال میں طبی معائنہ کیا گیا تھا، جہاں ان کی پیشاب کی نالی میں انفیکشن پایا گیا تھا جس کی وجہ پروسٹیٹ ٹیومر بڑھ جانا تھا۔ اینٹی بائیوٹک علاج کے بعد انفیکشن کم ہو گیا لیکن ڈاکٹروں نے اس حالت کو دور کرنے کے لیے سرجری تجویز کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے معزول وزیر دفاع نے نیتن یاہو کے عزائم، ہٹ دھرمی کا بھانڈا پھوڑ دیا
بینجمن نیتن یاہو جو 2022 سے اسرائیل کے وزیر اعظم کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں اور اس سے قبل کئی بار اس عہدے پر فائز رہے ہیں، ملکی اور بین الاقوامی سیاست میں ایک متنازع شخصیت ہیں۔
اپنی جارحانہ پالیسیوں کی وجہ سے مشہور نیتن یاہو کو غزہ میں جاری فوجی مہم کے معمار کے طور پر اپنے کردار کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد سے اب تک تقریباً 46,000 فلسطینی جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔














