خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اراکین کی عدم دلچسپی اور کورم پورا نہ ہونے پر اسمبلی اجلاس مسلسل ملتوی ہونے پر ناراضی کا اظہار کرکے غیر حاضر رہنے والے اراکین کی تخواہیں کاٹنے کا اعلان کردیا۔
وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں اسمبلی کورم والا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ اجلاس میں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی بھی شریک تھے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: 2024 میں علی امین گنڈاپور حکومت کی کارکردگی کیسی رہی؟
ذرائع کے مطابق اجلاس کو بتا گیا کہ حکومتی اراکین اور کئی وزرا اکثر اسمبلی اجلاس سے غائب رہتے ہیں جس کی وجہ سے کورم پورا نہ ہونے کے باعث اجلاس کو ملتوی کرنا پڑتا ہے۔
ذرائع کے مطابق پارلیمانی پارٹی اجلاس کو بتایا گیا کہ کابینہ ممبران کی عدم موجودگی کے باعث اسمبلی میں سوالات کے جواب دینے کا بھی مسئلہ ہوتا ہے۔ اس پر وزیر اعلیٰ نے تمام اراکین کو اجلاس میں بروقت شرکت کی سختی سے ہدایت کی اور بتایا کہ اسمبلی اجلاس سے غائب رہنے والا غیر حاضر تصور ہو گا اور اس کی تنخواہ سے کٹوتی ہوگی۔
علی امین گنڈاپور نے متعلقہ افسران کو تنخواہوں کی کٹوتی کے ان کے فیصلے پر سختی سے عمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
پارلیمانی اجلاس میں اور کیا ہوا؟
ذرائع نے وی نیوز کو بتایا کہ پالیمانی پارٹی اجلاس میں وزیراعلیٰ نے پارلیمانی پارٹی کو ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔
مزید پڑھیے: رانا ثنااللہ، علی امین گنڈاپور سے خوش، مذاکرات کے ماحول کی تعریف
اجلاس میں کرم معاملے پر حکومتی اقدامات پر بھی بات کی گئی اور بتایا گیا کہ حکومت ہر حال میں امن کو یقینی بنائے گی۔
اسمبلی اجلاس 4 گھنٹے تاخیر سے شروع
پیر کے روز کے بھی خیبر پختونخوا کا اجلاس تقربیا 4 گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔
پی ٹی آئی اراکین کے مطابق وزرا پالیمانی پارٹی میٹنگ میں مصروف تھے جس کی وجہ سے اجلاس تاخیر کا شکار رہا۔
اسمبلی کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کے مطابق صوبائی اسمبلی اجلاس کے آغاز میں تاخیر معمول بن چکا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کرم میں مستقل امن کے لیے کوشاں ہیں، بیرسٹر ڈاکٹر سیف
انہوں نے بتایا کہ اجلاس ہر بار 3 سے 4 گھنٹے تاخیر سے شروع ہوتا ہے۔
صحافیوں کا کہنا تھا کہ پیر کو اسمبلی اجلاس کے لیے دوپہر 2 بجے کا وقت دیا گیا تھا لیکن وہ 4 بجکر 50 منٹ پر شروع ہوا۔