واشنگٹن ڈی سی میں امریکن ایئرلائنز کی پرواز بلیک ہاک ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر دریائے پوٹومیک میں گر کر تباہ ہو گئی جس کے نتیجے میں کسی مسافر یا عملے کے کسی فرد کے زندہ بچ جانے کی تمام امیدیں دم توڑ گئی ہیں اور حکام نے اعلان کیا ہے کہ تمام افراد ہلاک ہو گئے ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
طیارہ وچیٹا، کنساس سے آیا تھا اوراس میں 60 مسافراور عملے کے 4 ارکان سوار تھے۔ فوجی ہیلی کاپٹر میں 3 فوجی سوار تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ طیارے سے اب تک 27 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ ہیلی کاپٹر سے ایک لاش برآمد ہوئی ہے۔
طیارہ حادثے میں کوئی بھی زندہ نہیں بچا، امریکی صدر کی تصدیق
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی فضائی حادثہ کو المیہ قرار دیتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ حادثے میں کوئی بھی زندہ نہیں بچ سکا، یہ امریکا کےلیے انتہائی تکلیف دہ دن ہے، یہاں ہر ایک غم میں ہیں۔
جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر نے فضائی حادثے کو انتہائی افسوس قرار دیتے ہوئے کہا کہ فوجی ہیلی کاپٹر اور مسافر طیارے کے درمیان تصادم میں کوئی بھی زندہ نہیں بچ سکا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ 2016 میں، میں نے اقتدار میں آنے کے بعد سیفٹی کو ترجیح دی، میری انتظامیہ ایوی ایشن سیفٹی کے لیے قابل افراد کو نامزد کرے گی۔
امریکی وزیر ٹرانسپورٹ شان ڈفی نے بھی میڈیا کو بتایا ہے کہ ان کے خیال میں حادثے کو روکا جا سکتا تھا اور طیارے اور ہیلی کاپٹر کے درمیان رابطے میں کوئی خرابی نہیں آئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ امدادی کارکن ملبے کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور انہیں “انتہائی مشکل حالات” کا سامنا ہے، پانی انتہائی ٹھنڈا اور برفیلا ہے، جس کی گہرائی میں انتہائی اندھیرا بھی ہے، اس لیے حکام کا کہنا ہے کہ اب کسی کے بھی زندہ بچ جانے کی کوئی امید باقی نہیں ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی ایئر لائن کی پرواز کینساس کے شہر وکیٹا سے واشنگٹن پہنچی تھی جہاں طیارے کو دریائے پوٹومیک کے اوپر رن وے کے قریب حادثہ پیش آیا۔ فلائٹ ریڈار کے مطابق حادثہ شام 5 بج کر 48 منٹ پر پیش آیا، جب طیارے کی رفتار 166 کلو میٹر فی گھنٹہ تھی۔
مزید پڑھیں: آذربائیجان طیارہ حادثہ: طویل سیاسی بحثوں میں پڑگیا
ابتدائی اطلاعات کے مطابق طیارے میں 64 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش تھی جو فوجی ہیلی کاپٹر سے ٹکرانے کے بعد پوٹومیک دریا میں گرگیا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ طیارے میں 60 مسافر جبکہ 4 عملے کے افراد سوار تھے، حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔
طیارے سے ٹکرانے والے فوجی ہیلی کاپٹر میں 3 اہلکار سوار تھے، حادثے کے بعد ریگن نیشنل ایئر پورٹ پر تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں جب کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی فضائی حادثے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
ہیلی کاپٹر اوپر یا نیچے کیوں نہیں گیا، یا مڑا کیوں نہیں؟ صدر ڈونلڈ ٹرمپ
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ انہیں حادثے پر مکمل بریفنگ دی گئی ہے۔ خدا ہلاک شدگان کی روحوں پر رحمت کرے۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایئر ٹریفک کنٹرول پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ طیارہ بالکل درست اور معمول کے مطابق ہوائی اڈے کی طرف بڑھ رہا تھا۔ ہیلی کاپٹر ایک طویل وقت تک سیدھا طیارے کی طرف جا رہا تھا۔ آج رات آسمان بالکل صاف تھا، اور طیارے کی روشنیاں پوری طرح جل رہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر اوپر یا نیچے کیوں نہیں گیا، یا مڑا کیوں نہیں؟ کنٹرول ٹاور نے ہیلی کاپٹر کو یہ کیوں نہیں بتایا کہ کیا کرنا ہے، بجائے اس کے کہ یہ پوچھا کہ کیا انہوں نے طیارہ دیکھا؟ یہ ایک برا واقعہ ہے جو روکا جا سکتا تھا۔ اچھا نہیں ہوا۔
چنگاریوں کا سلسلہ اور آتشبازی جیسا منظر دیکھا، عینی شاہد
عینی شاہد ایری شلمان نے طیارے اور ہیلی کاپٹر تصادم کے لمحے کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ گھر جا رہے تھے تو انہوں نے چنگاریوں کا سا سلسلہ اور آتشبازی جیسا منظر دیکھا۔ کہتے ہیں کہ شروع میں، میں نے طیارہ دیکھا اور وہ بالکل معمول کے مطابق لگ رہا تھا، یہ زمین پر پہنچنے ہی والا تھا کہ تین سیکنڈ بعد مکمل طور پر دائیں طرف جھک چکا تھا، میں اس کا نچلا حصہ دیکھ سکتا تھا، جو بہت چمکدار پیلے رنگ میں روشن تھا، اور اس کے نیچے چنگاریوں کا ایک سلسلہ تھا، یہ بالکل رومن کینڈل (آتشبازی) جیسا لگ رہا تھا۔
Please say a prayer for everyone involved in the mid-air collision near Reagan airport this evening. We’re monitoring the situation, but for now let’s hope for the best.
— JD Vance (@JDVance) January 30, 2025
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) اور نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (NTSB) دونوں اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
امریکی فوج اور محمکہ دفاع نے طیارہ حادثے کی تحقیقات کا آغاز کردیا
امریکی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ طیارہ حادثے کے مسافروں کے بچاؤ کی کوششیں اور تلاش کا کام جاری ہے۔ سانحے میں ہلاک ہو جانے والے مسافروں کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہیں۔ امریکی فوج حادثے کی اعلیٰ سطح تحقیقات کر رہی ہے۔
امریکی سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ امدادی کارروائیوں میں تمام اداروں کی مدد لی جا رہی ہے۔ امریکی نیوی حکام کے مطابق اب تک دریا سے 20 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔
فضائی حادثے کی المناک خبر سن کر گہرا صدمہ پہنچا، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی میں ایک مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان پیش آنے والے فضائی حادثے کی المناک خبر سن کر گہرا صدمہ پہنچا۔ اس مشکل گھڑی میں ہماری ہمدردیاں اور دعائیں امریکی صدر اور امریکی عوام کے ساتھ ہیں۔
Deeply saddened by the tragic news of a mid-air accident between a passenger plane and a military helicopter in Washington D.C. Our thoughts and prayers are with @realDonaldTrump and the American people at this difficult time. Our hearts go out to the families of those who have…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) January 30, 2025
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں وزیراعظم نے مزید لکھا کہ ہم ان خاندانوں کے دکھ میں شریک ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا اور زندہ بچ جانے والوں کی سلامتی کے لیے دعاگو ہیں۔