سپریم کورٹ آف پاکستان نے وفاقی حکومت کو حکم دیا ہے کہ پنجاب میں انتخابات کے لیے 27 اپریل تک 21 ارب روپے الیکشن کمیشن کو جاری کیے جائیں۔
عدالت عظمیٰ کی جانب سے تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کے لیے فنڈز جاری کرنا وفاقی حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے جس کو ادا نہ کرنے اور عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کے وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کے لیے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن اسی صورت میں بہتر ہوں گے جب سیاسی جماعتوں کی مشاورت شامل ہو۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے اعلیٰ عہدیداران کل عدالت میں پیش ہوں۔ بادی النظر میں انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کا موقع دینے کی رائے درست ہے۔
عدالت نے کہا ہے کہ مذاکرات کا موقع دینے کا ہرگز مطلب نہیں کہ سپریم کورٹ کا پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم ختم ہو گیا۔ تمام سیاسی جماعتیں اپنے اپنے نمائندے نامزد کریں۔
تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ 4 اپریل کو انتخابات سے متعلق فیصلہ دے چکی ہے۔ سیاسی جماعتوں کی متفقہ رائے سے ہی انتخابات کا عمل بہتر ہوگا۔
سپریم کورٹ کے حکمنامے کے مطابق ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو نوٹسز جاری کیے جاتے ہیں۔ جماعت اسلامی کو اس کے امیرکے ذریعے نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔
عدالت حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن، اٹارنی جنرل اور وفاقی حکومت کو بھی نوٹسز جاری کیے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا اور حکومت کو ہدایات دی تھیں کہ الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے جاری کیے جائیں مگر حکومت معاملے کو پہلے کابینہ اور پھر قومی اسمبلی میں لے گئی تھی جہاں بحث کے بعد الیکشن کمیشن کو فنڈز کا اجرا مسترد کردیا گیا تھا۔
حکومت کی طرف سے الیکشن کمیشن کو فنڈز نہ دینے پر سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک کو حکم دیا تھا کہ براہِ راست 21 ارب روپے الیکشن کمیشن کو جاری کیے جائیں مگر اسٹیٹ بینک کے حکام نے عدالت کو بتایا تھا کہ ہم نے فنڈز مختص کر دیے ہیں مگر جاری کرنے کا اختیار نہیں۔
ایسی صورت میں ابھی تک الیکشن کمیشن کو فنڈز نہیں مل سکے اور الیکشن کے انعقاد کا معاملہ آگے نہیں بڑھ رہا۔
شاہ محمود، فواد چوہدری عدالت میں پی ٹی آئی کا موقف پیش کریں گے
دوسری جانب سپریم کورٹ میں پارٹی موقف دینے کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے 2 رکنی وفد کی منظوری دے دی ہے۔
عمران خان کی منظوری کے مطابق وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی اور مرکزی سینیئر نائب صدر فواد چوہدری عدالت میں اپنا موقف پیش کریں گے۔
دونوں رہنما جمعرات کے روز سپریم کورٹ آف پاکستان کے 3 رکنی بینچ کے روبرو سماعت میں شریک ہوکر تحریک انصاف کا موقف پیش کریں گے۔