پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے پہلے اجلاس میں کیا کچھ زیربحث آیا؟

بدھ 12 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے نئے چیئرمین جنید اکبر خان نے کہا ہے کہ  پی اے سی 8 فروری کے عام انتخابات کے ایک سال بعد قائم ہوئی ہے۔ کمیٹی اداروں کے آڈٹ  پر توجہ دے گی اور بڑی رقوم کے آڈٹ پیراز کو ترجیح دے گی۔

اسلام آباد میں پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس جنید اکبر کی زیرصدارت ہوا۔  پی اے سی اجلاس میں قومی اسمبلی کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔

چیئرمین کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ پی اے سی 8 فروری کے  عام انتخابات کے ایک سال بعد قائم ہوئی ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اداروں کے آڈٹ  پر توجہ دے گی۔ بڑی رقوم کے آڈٹ پیراز کو ترجیح دے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کمیٹی کے پاس 36 ہزار آڈٹ پیراز  زیر التوا ہیں۔

یہ بھی پڑھیےپبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے آڈٹ پیراز میں سنگین خامیاں درست کرنے ہدایت

قومی اسمبلی کی جانب سے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کا کورم کم از کم 8  ممبران پر مشتمل ہوگا۔ کمیٹی آڈیٹر جنرل آف پاکستان  کے معاملات دیکھے گی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے بھیجے گئے معاملات بھی کمیٹی دیکھے گی۔ اکاؤنٹنگ سے متعلق  ہر طرح کے معاملات پی اے سی دیکھ سکتی ہے۔

حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ کمیٹی ایک سے زیادہ ذیلی کمیٹیاں بھی بنا سکتی ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے پاس کسی کو بھی طلب کرنے کا اختیار ہوگا۔ کمیٹی کے پاس کئی آڈٹ پیراز کا جائزہ زیر التوا ہے۔ کمیٹی  2.5 ٹریلین روپوں کی ریکوری کرسکتی ہے۔ آڈٹ سے متعلق 20 مقدمات عدالتوں میں زیرالتوا ہیں۔

یہ بھی پڑھیےپبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پی ٹی آئی دورِ حکومت میں قرضہ لینے والوں کی فہرست طلب کر لی

ممبران کمیٹی نے بریفنگ کے دوران کہا  کہ رولز کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو سالانہ رپورٹس بنانا ہوتی ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ ایک ذیلی کمیٹی کو 3 سے 4 وزارتیں دے دی جائیں۔

عامر ڈوگر نے کہا کہ جو 67 آڈٹ پیراز ڈسکس ہوچکے ہیں، ان پر پہلے بات ہونی چاہیے۔ تجویز ہے کہ پہلے پرانے آڈٹ پیراز کو نمٹایا جانا چاہیے۔

 طارق فضل چوہدری نے کہا’ ہمیں یقین ہے کہ ہم مل کر بیک لاگ جلد ختم کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی اے سی اس طریقے سے چلے کہ  کوئی چیز بار بار ڈسکس نہ ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ