پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے آڈٹ پیراز پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سنگین خامیوں کو فوری درست کرنے کی ہدایت کی ہے۔
چیئرمین اصغر علی ترین کے زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں جی ڈی اے کی مالی اور آپریشنل مینجمنٹ میں سنگین خامیوں کا انکشاف ہوا جس پر سنگین خامیوں کو درست کرنے کے لیے پی اے سی نے اہم ہدایات جاری کیں۔
مزید پڑھیں: نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پروازوں کے لیے کب کھلے گا؟ تاریخ سامنے آگئی
چیئرمین اصغر علی ترین نے محکمے میں آمدنی کے ذرائع کا حساب پیش کرنے میں ناکامی پر برہمی کا اظہار کیا۔ ایک پیرا میں انکشاف ہوا کہ اگست 2023 کو سابق پی اے سی نے ہدایت کی تھی کہ 87 ملین روپے ڈیفالٹرز سے فوری وصول کیے جائیں لیکن اس پر تاحال کوئی عمل نہیں ہوا۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ رقم کی 3 ماہ کے اندر وصولی مکمل کی جائے۔
آڈٹ رپورٹس سے 2004 کے PC-1 کے تحت جی ڈی اے انویسٹمنٹ فنڈ قائم نہ کرنے کا انکشاف بھی ہوا۔ اس کے بجائے 1,376.92 ملین روپے ترقیاتی بجٹ سے غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے منتقل کیے گئے۔ گوادر میں 2004 میں گراب ہاؤسنگ اسکیم پر 219.603 ملین روپے سرکار کے خرچ کیے۔
مزید پڑھیں: پاکستان سپر لیگ کے 10ویں ایڈیشن کی پلیئرز ڈرافٹنگ گوادر میں کرنے کا اعلان
پی اے سی نے کہا کہ سرکار کی طرف سے بجٹ میں اسکیم کے لیے مختص فنڈز کو بورڈ آف گورنرز نے کس طرح کسی اور جگہ پر خرچ کیا ہے یہ رولز کی خلاف ورزی ہے۔ کمیٹی نے گوادر کے سیوریج سسٹم کو 30 اپریل 2025 تک مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔