گزشتہ دنوں حیدر آباد میں سندھی کے معروف شاعر اور دانشور آکاش انصاری کی پراسرار موت کے واقعے نے ایک نیا رخ اختیار کیا ہے۔
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ معروف سندھی شاعر اور دانش ور آکاش انصاری کو قتل کیا گیا ہے۔
ایس ایس پی ڈاکٹر فرخ لنجار نے کہا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ ابھی نہیں ملی، مگر ڈاکٹروں نے تصدیق کی ہے کہ ان کی موت حادثاتی نہیں تھی بلکہ انھیں قتل کرنے کے بعد ان کی لاش کو جلایا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: لاپتا مصطفیٰ عامر کے قتل کی وجہ سامنے آگئی
پولیس کی مطابق آکاش انصاری اور ان کے لے پالک بیٹے کے درمیان پہلے بھی مسائل رہے ہیں، پولیس نے ان کے لے پالک بیٹے لطیف انصاری کو حراست میں لے لیا ہے۔
آکاش انصاری گذشتہ سال اپنے بیٹے کے خلاف 38 لاکھ روپے رقم چوری کی ایف آئی آر بھی درج کراچکے تھے، لیکن بعد میں صلح ہوگئی تھی۔
جمعے اور ہفتے کی درمیان شب آکاش انصاری کے کمرے میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا جہاں ان کی لاش پڑی ملی۔