قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے اپنے کرکٹر داماد شاہین آفریدی سے کہا ہے کہ وہ انہیں آئندہ کبھی اپنا سسر نہ کہیں۔
سماء ٹی وی پر کیے گئے دونوں سسر داماد کے انٹرویو کے دوران شاہد آفریدی نے شاہین آفریدی سے کہہ دیا کہ ’میں تمہارے منہ سے اپنے لیے سسر کا لفظ نہ سنوں‘۔
یہ بات انہوں نے از راہ تفنن اس وقت کہی جب اینکرپرسن نے شاہد آفریدی سے کہا کہ آپ تو جگت لالہ ہیں آپ کے لیے سسر کا لفظ ایسا لگتا ہے جیسے آپ کوئی سفید داڑھی والے عمر رسیدہ شخص ہوں۔
شاہد آفریدی نےکہا کہ ابھی شاہین نے ٹرافی حاصل کی ہے تو میں نے بھی تو حال ہی میں قطر میں ٹرافی لی ہے تو سسر کہاں کا ہوا۔
شاہین نے کہا کہ میں نے جس دن ٹرافی جیتی اس کے اگلے دن لالہ نے بھی جیت لی۔ اس پر شاہد آفریدی نے کہا کہ یہ سمجھ رہے تھے کہ میرے پاس پرانی بندوق ہے جو چلتی نہیں ہے حالاں کہ میرے پاس سب سے اچھی بندوق ہے۔
شاہین آفریدی سے جب پوچھا گیا کہ انہوں نے (اہلیہ کو) کیا عیدی دی تو انہوں نے کہا کہ عیدی تو وہ لالہ (شاہد آفریدی) سے لیں گے۔ اس پر شاہد آفریدی نے کہا کہ ہاں یہ عیدی مجھ سے لے کر آگے دیں گے۔ لیکن پھر شاہین آفریدی نے کہا کہ بیگم کی ڈیوٹی سب سے پہلے ہوتی ہے کیوں کہ کہا جاتا ہے کہ ’ہیپی وائف، ہیپی لائف‘۔
جب شاہین سے پوچھا گیا کہ ان کا شاہد آفریدی کے ساتھ تعلق کیسا ہے تو اس پرانہوں نے کہا کہ جب وہ چھوٹے تھے اور اسکول میں تھے تو وہ اپنے بڑے بھائی ریاض آفریدی کی طرف دیکھا کرتے تھے پھر اس کے بعد ان کے رول ماڈل لالہ ہی تھے اور ان کے ساتھ بالکل دوستوں جیسا رشتہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ کا شوق انہں لالہ کی وجہ سے ہوا وہ ان کے ہیرو اور پوری قوم کے لیے بھی ایک لیجینڈ ہیں۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ان کا تعلق اپنی اہلیہ اور بیٹیوں سے دوست جیسا ہے اسی طرح شاہین بھی ان کے دوست، بیٹے اور سب کچھ ہیں۔
جب شاہین سے پوچھا گیا کہ کیا آپ نے تصور کیا تھا کہ جو آپ کے رول ماڈل ہیں جن کے ساتھ آپ کرکٹ کھیلتے ہیں وہ آپ کے سسر بن جائیں گے تو شاہین نے کہا کہ ’نہیں یہ انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا، لیکن یہ بہت ہی اچھا ہے‘،
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ جب وہ لاہور قلندرز کے کپتان بن رہے تھے تو میں نے منع کیا تھا کہ لیکن انہوں نے اپنی پرفارمنس اور اچھی کپتانی سے ٹیم کو کامیابیاں دلوا کر ثابت کیا کہ یہ ٹیم کو لیڈ کرنے کی پوری اہلیت رکھتے ہیں اور سینیئر و جونیئر سب ان کی تعریف کرتے ہیں۔